Maktaba Wahhabi

144 - 200
نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے پاس صرف دودھ دینے والی ایک بکری ہی ہے، کیا میں اس کی قربانی دے دوں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( وَ لٰکِنْ خُذْ مِنْ شَعْرِکَ وَ اَظْفَارِکَ ، وَ تَقُصَّ مِنْ شَوَارِبِکَ وَ تَحْلِقَ عَانَتَکَ ، فَذٰلِکَ تَمَامُ اُضْحِیَتِکَ عِنْدَ اللّٰہِ )) [1] ’’نہیں بلکہ اپنے بال، ناخن، مونچھیں کاٹو اور زیر ناف بال صاف کرو، یہ تمھارے لیے اللہ کے ہاں پوری قربانی کے برابر ہوگا۔‘‘ 2۔اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا: قربانی سے متعلقہ ہدایات نبویہ میں سے دوسری بات یہ ہے کہ قربانی دینے والا خود اپنے ہاتھ سے قربانی کے جانور کو ذبح کرے تو یہی مستحب ہے، کیونکہ صحیح مسلم، ابو داود اور مسند احمد میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ایک حدیث میں ہے: (( وَاَخَذَ الْکَبْشَ فَأَضْجَعَہٗ ثُمَّ ذَبَحَہٗ )) [2] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مینڈھے کو پکڑ کر لٹایا، پھر اُسے ذبح کیا۔‘‘ نیز صحیحین و سنن اربعہ میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ذبح کرتے وقت مسنون کیفیتِ ذبح کے علاوہ یہ بھی وارد ہے:
Flag Counter