Maktaba Wahhabi

150 - 200
نحر اور ذبح کا مسنون طریقہ پیغمبر اسلام، امام الانبیاء و المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم پوری کائنات کی ہر چیز کے لیے سراپا رحمت بنا کر مبعوث کیے گئے تھے۔ اس بات کی شہادت کسی ہما شما سے نہیں بلکہ خود خالقِ کائنات، مالکِ ارض و سما کی طرف سے اس کی آخری آسمانی کتاب قرآن کریم میں موجود ہے جیسا کہ ارشاد الٰہی ہے: { وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ} [الأنبیاء: ۱۰۷] ’’اے نبی! ہم نے آپ کو تمام جہاں (کائنات کی ہر چیز )کے لیے نبی رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ مومن و مسلمان کے لیے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا و آخرت ہر دو جہاں میں رحمت تھے اور ہونگے، اور صرف اسی پر بس نہیں بلکہ آپ تو کفار کے لیے بھی رحمت تھے۔ چنانچہ تفسیر ابن کثیر میں ہے کہ ترجمانِ قرآن حضرت ابن عبا س رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ آپ کفار کے لیے کیسے رحمت تھے ؟! انھوں نے فرمایا: کفار کے لیے آپ صرف دنیا کی حد تک ہی رحمت تھے، وہ زمین میں دھنسائے جانے اور آسمان سے پتھر برسائے جانے سے بچ گئے جبکہ پہلی امتوں کے منکرینِ حق پر یہ عذاب بھی نازل ہوئے۔ (تفسیر ابن کثیر، اردو: ۳/ ۴۵۳) جو ذات گرامی کفار تک کے لیے بھی رحمت تھی اس سے یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ بے زبان حلال جانوروں کے لیے رحمت نہ ہوگی؟ کتبِ حدیث و سیرت
Flag Counter