Maktaba Wahhabi

153 - 200
ان ارشادات و تعلیمات کے ساتھ ساتھ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک بھی یہی تھا، جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب قربانی کے جانور کو ذبح کرنے کا ارادہ فرمایا تو مجھے حکم دیا: (( یَا عَائِشَۃُ ‘ ھَلُمِّيْ الْمُدْیَۃَ )) ’’اے عائشہ چھری لاؤ۔‘‘ پھر فرمایا : (( اِشْحَذِیْہَا بِحَجَرٍ )) [1]’’اسے پتھر پر خوب تیز کرو۔‘‘ وہ فرماتی ہیں کہ میں نے ایسے ہی کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ چھری لی، مینڈھا پکڑ کر لٹا لیا اور اسے ذبح کیا۔ نحر کرنا: کسی جانور کو ذبح کرنے کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو طریقے بتائے ہیں۔ ان میں سے ایک ’’نحر ‘‘ کرنا ہے، جو اونٹ کے ساتھ خاص ہے۔ اگر اونٹ کی قربانی دینی ہو تو اسے نحر کرنے کا سنت طریقہ یہ ہے کہ اسے قبلہ رو کھڑا کرکے اس کی اگلی بائیں ٹانگ اور گھٹنے کو باہم باند ھ دیا جائے اور اسے تین ٹانگوں پر کھڑا ہونے کی حالت میں نحر کیا جائے۔ نحر یہ ہوتا ہے کہ مذکورہ ہیئت و صورت میں اونٹ کو کھڑا کرکے تکبیر پڑھ کر اس کے سینے اور گردن کی جڑ کے درمیان والی گڑھا نما جگہ میں نیزہ یا کوئی تیز دھار آلہ مارا جائے جس سے اس کی رگِ جان کٹ جائے۔ ذبح کرنا: ذبح کرنے کا طریقہ تو معلوم و معروف ہے کہ گردن کی بالائی اور جبڑوں کے درمیان حلق میں پائی جانے والی رگیں کاٹی جاتی ہیں۔ دیگر کتب کے علاوہ فقہ حنفی کی کتب حاشیہ ابن عابدین، تکملۃ البحر اور البدائع والصنائع وغیرہ میں بھی
Flag Counter