Maktaba Wahhabi

189 - 200
’’خود کھاؤ، ذخیرہ کر لو اور صدقہ کر دو۔‘‘ لہٰذا آج جن علاقوں میں باحیثیت لوگوں کی کثرت ہو وہاں تو جتنے دن چاہیں قربانی کا گوشت کھائیں لیکن جہاں فقراء و غرباء یا ایسے لوگ ہوں جو قربانی نہ کرسکتے ہوں وہاں قربانی کرنے والوں کو گوشت کا ذخیرہ کرنے کے بجائے یہ کوشش کرنی چاہیے کہ قربانی کا گوشت زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔ آغاز اسلام میںنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانے اور جمع رکھنے کی ممانعت اور بعد میں خوشحالی ہوجانے کے پیش نظر اس کی اجازت دے دینے کی ان دونوں صورتوں او ر حالتوں کو پیش نظر رکھا جائے تو یہ کسی طرح بھی روا نہیں رہتا کہ فقراء و مساکین کے گھروں میں تو صرف عید کے دن ہی چار بوٹیاں پکیں اور پھر فاقہ و مستی مگر امیر لوگ اپنی قربانی کے گوشت سے فریزر بھر لیں اور مہینوں کھاتے رہیں۔ یہ انداز مزاجِ اسلام اور منشائے نبوت کے قطعاً منافی ہے۔ قرض لے کر قربانی کرنا: حج اور عید الاضحی کے موقع پر منیٰ میں موجود حجاج اور اپنے اپنے گھروں میں مقیم تمام مسلمانوں کے لیے قربانی شعائر دینیہ میں سے ایک اہم شعار اور عبادت ہے؛ اس کی اہمیت و فضیلت میں کوئی کلام نہیں۔ اس کے سال میں صرف ایک ہی مرتبہ ہونے کی وجہ سے اہل علم نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس اپنا ذاتی پیسہ نہ بھی ہو البتہ اس کے کاروبار یا ملازمت سے اسے بعد
Flag Counter