Maktaba Wahhabi

193 - 200
پروپیگنڈے میں ہر گز نہیں آنا چاہیے۔ منکرین حدیث کے ایک چیمپین اور پرویزی نظریات کے پرچارک ’’طلوع اسلام‘‘ لاہور کے ممبر پروفیسر رفیع اللہ شہاب کے قربانی کے خلاف لکھے گئے ایک مضمون کا تعاقب مولانا محمد عبید اللہ عفیف نے ’’قربانی کی شرعی حیثیت‘‘ کے عنوان سے کیا جو پہلے ماہنامہ ’’ترجمان الحدیث‘‘ لاہور (جون، جولائی، اگست ۸۵ء) میں بالاقساط شائع ہوا، پھر اس تحقیقی مقالے کی علمی و دینی افادیت کے پیش نظر اسے ’’ہفت روزہ الاعتصام‘‘ لاہور نے اپنے ’’عید الاضحی نمبر ۸۶ء‘‘ میں دوبارہ شائع کیا۔ قربانی کے بارے میں پرویزیوں کی نامشکور مساعی کے رد کے لیے یہ مقالہ انتہائی مفید ہے۔ قربانی پر بے رحمی کے واویلہ کا جائزہ: حضرت ابراہیم خلیل الرحمن علیہ السلام کے جذبہ فدائیت کی یادگار اور تمام اسلامی مکاتب فکر کے نزدیک متفق علیہ سنت ’’عید الاضحی کی قربانی‘‘ پر مخالفین اسلام بے رحمی و سنگدلی کا جو اعتراض کرتے ہیں وہ بھی محض لغو اور باطل ہے ۔ نبی اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کو تو خود خالق کائنات نے {رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیْنَ} کا خطاب عطا فرمایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی سنت بے رحمی اور سنگدلی کا مظہر کیسے ہو سکتی ہے؟ کتب حدیث و سیرت کھول کر دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ آپ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں تک کے ساتھ بھی رحم و کرم فرماتے اور لطف و محبت کا حکم فرمایا کرتے تھے، جس کی چند مثالیں ’’مسائلِ ذبح و نحر‘‘ کے ضمن میں ذکر کی جاچکی ہیں۔ مزید برآں سنن ابوداود، مسند احمد، مسند ابی یعلی اور مستدرک حاکم میں مذکور ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر ایک اونٹ بلبلایا اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ آپ نے شفقت کے ساتھ اس کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرا تو وہ
Flag Counter