Maktaba Wahhabi

141 - 442
غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا شرک اکبر ہے سوال ۶۸: غیر اللہ کے تقرب کے طور پر ذبح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس طرح کے ذبیحہ کو کھانا جائز ہے؟ جواب :غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا شرک اکبر ہے کیونکہ ذبح کرنا تو عبادت ہے، جیسا کہ درج ذیل آیت کریمہ میں اس کا حکم دیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ (الکوثر: ۲) ’’تو آپ اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھا کرو اور قربانی کیا کرو۔‘‘ اور فرمایا: ﴿قُلْ اِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ، لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ اَنَا اَوَّلُ الْمُسْلِمِیْنَ، ﴾ (الانعام: ۱۶۲۔ ۱۶۳) ’’کہہ دو کہ میری نماز اور میری عبادت اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے جس کا کوئی شریک نہیں اور مجھ کو اسی بات کا حکم ملا ہے اور میں سب سے اول فرمانبردار ہوں۔‘‘ پس جو شخص غیر اللہ کے لیے ذبح کرے وہ مشرک ہے اور ملت اسلامیہ سے خارج ہے۔ العیاذ باللہ خواہ وہ کسی فرشتے یا کسی رسول یا کسی نبی یا کسی خلیفہ یا کسی ولی یا کسی عالم کے لیے ہی ذبح کیوں نہ کرے۔ اس کام کی انجام دہی اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ہے جس کی وجہ سے انسان دائرۂ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے، لہٰذا ہر انسان کے لیے واجب ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرے اور اپنے آپ کو شرک میں مبتلا نہ کرے، جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمادیا ہے: ﴿اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰیہُ النَّارُ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ، ﴾ (المائدۃ: ۷۲) ’’بلا شبہ جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے گا، اللہ اس پر بہشت کو حرام کر دے گا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں۔‘‘ اس طرح کے ذبیحوں کے گوشت کو کھانا بھی حرام ہے کیونکہ ان پر غیر اللہ کا نام پکارا گیا ہے اور ہر وہ چیز جس پر غیر اللہ کا نام لیا گیا ہو یا جسے کسی آستانے (بت) پر ذبح کیا گیا ہو، قطعا حرام ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے حسب ذیل آیت کریمہ میں ذکر فرمایا ہے: ﴿حُرِّمَتْ عَلَیْکُمُ الْمَیْتَۃُ وَ الدَّمُ وَ لَحْمُ الْخَنْزِیْرِ وَ مَآ اُہِلَّ لِغَیْرِ اللّٰہِ بِہٖ وَ الْمُنْخَنِقَۃُ وَ الْمَوْقُوْذَۃُ وَ الْمُتَرَدِّیَۃُ وَ النَّطِیْحَۃُ وَ مَآ اَکَلَ السَّبُعُ اِلَّا مَا ذَکَّیْتُمْ وَ مَا ذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ﴾ (المائدہ: ۳) ’’تم پر مرا ہوا جانور اور (بہتا) خون اور سور کا گوشت اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے اور جو جانور گلا گھٹ کر مر جائے یا چوٹ لگ کر مر جائے یا گر کر مر جائے یا جو سینگ لگ کر مر جائے، یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں، سوائے اس کے جسے تم (مرنے سے پہلے)ذبح کر لو، اور وہ جانور بھی (حرام ہے) جو استھان یا (استانے) پر ذبح
Flag Counter