Maktaba Wahhabi

210 - 442
اتار دے تو اس کا مسح باطل ہو جائے گا یعنی اب وہ دوبارہ اس وقت تک انہیں نہ پہنے اور ان پر مسح نہ کرے، جب تک وہ ایسا کامل وضو نہ کرلے، جس میں اس نے پاؤں کو بھی دھویا ہو۔ موزے اتار دینے کی صورت میں اس کی طہارت باقی رہے گی، کیونکہ مسح کی ہوئی چیز کے اتار دینے سے طہارت ختم نہیں ہوتی اس لیے کہ مسح کرنے والا جب مسح کرتا ہے، تو شرعی دلیل کے مطابق اس کی طہارت مکمل ہو جاتی ہے اور یہ مکمل طہارت اسی وقت ختم ہوگی، جب اس کے ختم ہونے کی کوئی شرعی دلیل وارد ہو۔ اور اس بات کی کوئی شرعی دلیل نہیں کہ مسح کی ہوئی چیز کے اتار دینے سے وضو باطل ہو جاتا ہے البتہ اس بات کی دلیل موجود ہے کہ مسح کی ہوئی چیز کے اتار دینے سے مسح باطل ہو جائے گا، یعنی اس وقت تک دوبارہ مسح نہیں کیا جا سکتا جب تک پاؤں دھو کر مکمل وضو نہیں کر لیا جائے، لہٰذا ہم عرض کریں گے کہ اصل یہ ہے کہ اس صورت میں شرعی دلیل سے ثابت ہو جائے کہ اس صورت میں طہارت باقی نہیں ہے اور جب ایسی کوئی دلیل موجود نہیں تو وضو باقی رہے گا ختم نہیں ہوگا۔ ہمارے نزدیک یہی قول راجح ہے۔ واللّٰہ الموفق باریک پھٹی ہوئی جرابوں اور پٹی پر مسح کا کیا حکم ہے؟ سوال ۱۴۳: پھٹی ہوئی اور باریک جراب پر مسح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :راجح قول یہ ہے کہ ایسی جراب پر مسح کرنا بھی جائز ہے، جو پھٹی ہو یا اس قدر باریک ہو کہ اس سے جسم نظر آتا ہو، کیونکہ جراب وغیرہ پر مسح کے جواز سے یہ مقصود نہیں ہے کہ اس نے پاؤں کو چھپایا ہو کیونکہ پاؤں پردہ کا مقام نہیں ہے کہ جسے چھپانا واجب ہو، مسح سے مقصود تو مکلف کے لیے رخصت اور سہولت ہے، لہٰذا اس کے لیے یہ لازم نہیں کہ وہ وضو کرتے وقت جراب یا موزے کو اتارے بلکہ اس کے لیے مسح کر لینا ہی کافی ہے۔ رخصت اور سہولت کی وجہ سے موزوں پر مسح کو جائز قرار دیا گیا ہے اور اس علت کی وجہ سے موزہ اور جراب پھٹا ہو یا صحیح سالم، ہلکا ہو یا بھاری سب برابر ہیں۔ سوال ۱۴۴: پٹی پر مسح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :پہلے یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ جبیرہ (پٹی) کسے کہتے ہیں؟ جبیرہ اصل میں اس چیز کو کہتے ہیں، جس کے ساتھ ٹوٹی ہوئی چیز کو باندھا جائے۔ اور فقہاء کے نزدیک اس سے مراد وہ چیز ہے جسے بوقت ضرورت طہارت کی جگہ پر رکھا گیا ہو مثلاً وہ پلستر جسے ٹوٹی ہوئی ہڈی پر باندھا گیا ہو یا وہ پٹی جسے زخم یا درد وغیرہ کے مقام پر باندھا گیا ہو اسے دھونے کے بجائے اس پر مسح کرنا جائز ہے، مثلاً اگر وضو کرنے والے نے بوقت ضرورت زخم پر پٹی باندھی ہو تو وہ اسے دھونے کے بجائے اس پر مسح کرے گا اور یہ طہارت کامل ہوگی جس کے معنی یہ ہیں کہ یہ شخص اگر بالفرض اس پلستر یا پٹی کو اتار دے تو اس کی طہارت باقی رہے گی ختم نہیں ہوگی کیونکہ طہارت شرعی طریقے سے مکمل ہوئی تھی اور اس بات کی کوئی دلیل نہیں کہ پٹی اتارنے سے وضو یا طہارت ختم ہو جائے گی۔ یاد رہے پٹی پر مسح کرنے کے بارے میں کوئی دلیل بھی معارضہ سے خالی نہیں ہے۔ اس کے بارے میں تمام احادیث ضعیف ہیں، تاہم بعض اہل علم نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر یہ احادیث اس قابل ہیں کہ ان سے استدلال کیا جا سکے۔
Flag Counter