Maktaba Wahhabi

217 - 442
باری تعالیٰ ہے: ﴿مَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیَجْعَلَ عَلَیْکُمْ مِّنْ حَرَجٍ وَّ لٰکِنْ یُّرِیْدُ لِیُطَہِّرَکُمْ وَ لِیُتِمَّ نِعْمَتَہٗ عَلَیْکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ﴾ (المائدۃ: ۶) ’’اللہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کرے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کرے تاکہ تم شکر کرو۔‘‘ اس آیت کریمہ کے یہ الفاظ ’’کہ تمہیں پاک کرے‘‘ اس بات کی دلیل ہیں کہ طہارت حاصل کرنے سے پہلے انسان طاہر نہیں ہے، لہٰذا کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وضو کے ساتھ طہارت حاصل کیے بغیر وہ قرآن مجید کو ہاتھ لگائے البتہ بعض اہل علم نے چھوٹے بچوں کو رخصت دی ہے کہ وہ قرآن مجید کو ہاتھ لگا سکتے ہیں، اس لیے کہ انہیں اس کی بار بار ضرورت پیش آتی ہے اور انہیں وضو کا ادراک بھی نہیں ہوتا لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ طلبہ کو بھی وضو کا حکم دیا جائے تاکہ وہ بھی طہارت کے ساتھ قرآن مجید کو ہاتھ لگائیں۔ سائل نے جو یہ کہا ہے کہ قرآن مجید کو پاک لوگ ہی چھو سکتے ہیں، تو معلوم ہوتا ہے کہ اس نے اس بارے میں قرآن مجید کی اس آیت سے استدلال کیا ہے:((لا یمسہ الا المطھرون))[سورۃ الواقعۃ:الآیۃ:۷۹سوال ۔ مراد یہ ہے کہ(اس کو وہی لوگ ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہوا کرتے ہیں)۔ حالانکہ یہ اس آیت اس کی دلیل نہیں ہے کیونکہ کتاب مکنون سے مراد لوح محفوظ ہے اور پاک سے مراد فرشتے ہیں اور اگر اس سے مراد طہارت حاصل کرنے والے لوگ ہوتے تو ’’مُطَّہَّرُون‘‘ کی بجائے ’’مُطَّہِّرُون‘‘ یا ’’مُتَطَہِّرُونَ‘‘ کے الفاظ ہوتے ہیں۔ بہرحال اس آیت میں یہ بیان نہیں کیا گیا کہ طہارت کے بغیر قرآن مجید کو ہاتھ لگانا جائز نہیں ہے، البتہ وہ حدیث جس کی طرف ابھی ہم نے اشارہ کیا ہے، وہ اس بات کی ضرور دلیل ہے کہ وضو کے بغیر قرآن مجید کو ہاتھ نہ لگایا جائے۔ واجبات غسل کا بیان سوال ۱۵۵: غسل کن کن چیزوں سے واجب ہوتا ہے؟ جواب :غسل درج ذیل چیزوں سے واجب ہوتا ہے: (۱)شہوت کے ساتھ منی کے انزال سے خواہ حالت بیداری میں انزال ہو یا نیند میں، حالت نیند میں انزال منی سے غسل واجب ہے، خواہ شہوت محسوس نہ بھی ہو، کیونکہ سوئے ہوئے شخص کو احتلام ہو جاتا ہے مگر اسے شہوت محسوس نہیں ہوتی، منی جب شہوت کے ساتھ خارج ہو تو غسل ہر حال میں واجب ہے۔ (۲)جماع یعنی مرد اپنی بیوی سے ہم بستری کرے اور اپنے آلہ تناسل کو اس کی اندام نہانی میں داخل کر دے خواہ حشفہ ہی کو داخل کر ے یا زیادہ حصے کو تو اس سے بھی غسل واجب ہو جاتا ہے کیونکہ پہلی صورت کے بارے میں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: ((الْمَائُ مِنَ الْمَائِ)) (صحیح مسلم، الحیض، باب انما الماء من الماء، ح: ۳۴۳۔) ’’پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے۔‘‘ یعنی غسل اس صورت میں واجب ہوگا جب انزال ہو اور دوسری صورت کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد ہے:
Flag Counter