Maktaba Wahhabi

245 - 442
عورتوں کےلیے اپنے بےنماز شوہر کے گھر رہنا کیسا ہے ؟ سوال ۱۹۰: شادی شدہ عورت کا اپنے اس شوہر کے گھر میں رہنے کے بارے میں کیا حکم ہے، جو نماز نہیں پڑھتا اور اس کی اس عورت سے اولاد بھی ہے؟ نیز بے نماز کورشتہ دینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جب عورت کسی ایسے شوہر سے نکاح کرے جو نہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھتا ہے اور نہ گھر ہی میں نمازاداکرنے کا پابندہو تو ایسا نکاح صحیح نہیں ہے کیونکہ تارک نماز کافر ہے، جیسا کہ کتاب اللہ، سنت مطہرہ اور اقوال صحابہ سے معلوم ہوتا ہے، عبداللہ بن شقیق رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ((کَانَ اَصْحَابُ النبیٍ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَا یَرَوْنَ شَیْئًا مِنَ الْاَعْمَالِ تَرْکُہُ کُفْرٌ اِلاَّ الصَّلَاۃَ))( جامع الترمذی، الایمان، باب ماجاء فی ترک الصلاۃ، ح: ۲۶۲۲۔) ’’اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اعمال میں سے نماز کے سوا اور کسی چیز کے ترک کو کفر نہیں سمجھتے تھے۔‘‘ اور کافر کے لیے مسلمان عورت حلال نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاِنْ عَلِمْتُمُوْہُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَلَا تَرْجِعُوْہُنَّ اِلَی الْکُفَّارِ لَا ہُنَّ حِلٌّ لَہُمْ وَلَا ہُمْ یَحِلُّونَ لَہُنَّ﴾ (الممتحنۃ: ۱۰) ’’سو اگر تم کو معلوم ہو کہ وہ مومن ہیں تو ان کو کفار کے پاس واپس نہ بھیجو کیونکہ نہ یہ ان کے لیے حلال ہیں اور نہ ہی وہ ان کے لئے جائز ہیں۔‘‘ اگر عقد نکاح کے بعد اس نے نماز کو ترک کیا ہو تو نکاح فسخ ہو جائے گا الایہ کہ وہ توبہ کر کے اسلام کی طرف رجوع کر لے۔ بعض علماء نے اسے عدت کے ساتھ بھی مقید کیا ہے یعنی اگر عدت ختم ہو جائے تو پھر اس کے لیے مسلمان ہونے پر رجوع حلال نہ ہوگا الایہ کہ نیا نکاح کرے۔ عورت کے لیے بھی واجب ہے کہ وہ اس سے جدائی اختیار کر لے اور اسے اپنے قریب نہ آنے دے الایہ کہ وہ توبہ کر کے نماز شروع کر دے، خواہ اس کی اس سے اولاد بھی ہو کیونکہ اس صورت حال میں باپ کو اپنی اولاد کا حق حضانت حاصل نہیں ہے۔ مسئلہ کی اس سنگینی کے پیش نظر میں اپنے مسلمان بھائیوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی بیٹیاں اور وہ عورتیں جن کے وہ ولی ہیں ایسے لوگوں کے نکاح میں نہ دیں جو نماز نہیں پڑھتے، کیونکہ یہ بہت خطرناک صورت حال ہے۔ اس مسئلہ میں وہ کسی قریبی رشتہ دار یا دوست کا لحاظ نہ کریں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت عطا فرمائے۔ واللّٰہ اعلم (یہ فتویٰ ۱۴۱۲/۱۰/۹ھ کو تحریر کیا گیا) جان بوجھ کر نماز ترک کرنے والے کی قضا کا حکم سوال ۱۹۱: جس شخص نے جان بوجھ کر نماز ترک کی اور پھر توبہ کر لی تو کیا وہ ان ترک کی ہوئی نمازوں کی قضا ادا کرے گا؟ جواب :جس شخص نے جان بوجھ کر نماز ترک کی اور پھر اللہ تعالیٰ کے آگے توبہ کر کے رجوع کر لیا، تو اہل علم کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ ترک کی ہوئی نمازوں کی اس پر قضا واجب ہے یا نہیں؟ اہل علم کے اس بارے میں دو قول ہیں۔ [1]
Flag Counter