Maktaba Wahhabi

262 - 442
فتویٰ ۱۴۱۲/ ۴/ ۷ھ کو لکھا گیا۔ حمام اور بیت الخلاء کی چھت پر نماز ادا کرنا کیساہے ؟ سوال ۲۱۶: حمام اور بیت الخلا ء کی چھت پر نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :حماموں کی چھتوں پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ آج کل ہمارے حماموں کی کوئی الگ سے عمارتیں نہیں بنی ہوتیں، ان کی چھت سارے گھر کی چھت میں شامل ہوتی ہے۔ اسی طرح لیٹرینوں کی چھتوں پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل فرمان کے عموم میں داخل ہیں: ((وَجُعِلَتْ لِیَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَہُورًا)) (صحیح البخاری، الصلاۃ، باب قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم : جعلت لی… ح: ۴۳۸۔) ’’اور میرے لیے ساری زمین کو مسجد اور پاک بنا دیا گیا ہے۔‘‘ مسجد حرام میں جوتوں سمیت نہیں چلنا چاہیے سوال ۲۱۷: مسجد حرام کی زمین پر جوتوں سمیت چلنے والوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :مسجد حرام کی زمین پر جوتوں سمیت نہیں چلنا چاہیے کیونکہ اس سے ان عوام کے لیے دروازہ کھلتا ہے جو مسجد کا احترام نہیں کرتے اور پانی کے ساتھ گیلے جوتوں سمیت مسجد میں آجاتے ہیں، ممکن ہے کہ ان کے جوتے نجاستوں سے آلودہ ہوں اور وہ اپنے جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہو کر اسے بھی آلودہ کر دیں۔ شریعت کا یہ اصول ہے کہ اگر ایک چیز کے ارتکاب سے خرابی کا کوئی پہلو نکلتا ہو تو واجب ہے کہ اس خرابی کی وجہ سے اسے ترک کر دیا جائے۔ اہل علم کے ہاں یہ قاعدہ معروف ہے: ’’جب مصالح اور مفاسد میں اختلاف ہو اور دونوں کا پہلو برابر ہو یا مفاسد کا پہلو راجح ہو تو اس صورت میں مفسدہ کو دور کر دینا مصالح اختیار کرنے کی نسبت زیادہ بہتر ہوگا۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارادہ فرمایا تھا کہ کعبہ شریف کی عمارت کو منہدم کر کے، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں پر عمارت کو از سر نو تعمیر فرمائیں مگر لوگ کفر کو چھوڑ کر نئے نئے اسلام میں داخل ہوئے تھے، اس وجہ سے فساد کے اندیشہ کے پیش نظر آپ نے اپنے اس ارادہ کو ترک فرما دیا۔ آپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ((لَوْلَا أَنَّ قَوْمَکِ حَدِیثواُ عَہْدٍ بِکفر لھدمت الکعبۃ وبنیتھا علی قواعد ابراھیمٍِ وَجَعَلْتُ لَہاُ بَابَیْن بابا یدخل منہ الناس وبابا یخرجون منہَ)) (صحیح البخاری، الحج، باب فضل مکۃ وبنیانہا، ح: ۱۵۸۶ وصحیح مسلم، الحج، باب نقض الکعبۃ وبنائہا، ح: ۱۳۳۳۔) ’’اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تمہاری قوم نے کفر کو نیا نیا چھوڑا ہے تو میں کعبہ کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنائی ہوئی بنیادوں پر استوار کردیتا اور اس کے دو
Flag Counter