Maktaba Wahhabi

286 - 442
کیاایک سلام پر اکتفا جائزہے؟ سوال ۲۵۵: ایک امام صاحب دائیں طرف صرف ایک ہی سلام پھیرتے ہیں، تو کیا ایک ہی سلام پر اکتفا کرنا جائز ہے؟ جواب :بعض علماء ایک ہی سلام پر اکتفا کو جائز قرار دیتے ہیں اور بعض کی رائے ہے کہ دو سلام ضروری ہیں اور ایک تیسری رائے یہ ہے کہ نفل نماز میں ایک سلام کافی ہے لیکن فرض نماز میں دو سلام ہی ضروری ہیں۔ احتیاط اسی میں ہے کہ انسان دو سلام پھیرے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اکثر یہی وارد ہے، اس میں احتیاط بھی ہے اور زیادہ ذکر بھی۔ اگر امام ایک طرف سلام پھیرے اور مقتدی کی رائے میں صرف ایک سلام پر اکتفا صحیح نہ ہو تو اس کو چاہئے کہ وہ دونوں طرف سلام پھیر لیا کرے، اس میں کوئی حرج کی بات نہیں اور اگر امام دو طرف سلام پھیرے اور مقتدی کی رائے میں ایک سلام ہی کافی ہو تو مقتدی کو چاہیے کہ امام کی اقتدا کی وجہ سے وہ دونوں طرف سلام پھیرے۔ سلام پھیرنے کےبعد امام کو فوراً رخ نہیں بدلنا چاہیے سوال ۲۵۶: کیا امام کے لیے یہ زیادہ بہتر ہے کہ وہ سلام کے فوراً بعد مقتدیوں کی طرف منہ کرے یا اسے تھوڑا سا انتظار کرنا چاہیے؟ جواب :امام کے لیے زیادہ بہتر یہ ہے کہ وہ قبلہ رخ بیٹھا رہا اور پھر تین بار ’’اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ‘‘ اور ایک بار: ((اَللّٰہُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ یَا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ)) (صحیح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاۃ… ح: ۵۹۱۔) ’’اے اللہ تو سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلامتی ہے۔ بڑا برکت والا ہے تو اے عظمت وجلال اور اکرام واحسان کے مالک۔‘‘ پھر مقتدیوں کی طرف منہ کرے۔ اگر امام کے اٹھنے سے مقتدیوں کی گردنوں کو پھلانگنا لازم آتا ہو، تو افضل یہ ہے کہ وہ اپنی جگہ پر بیٹھا رہے حتیٰ کہ اسے گزرنے کے لیے جگہ مل جائے اور اگر ایسی صورت نہ ہو تو پھر وہ اٹھ سکتا ہے۔ مقتدیوں کو چاہیے کہ وہ امام سے پہلے نہ اٹھیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((لا تسبقونی بِالِانْصِرَافِ)) (صحیح مسلم، الصلاۃ، باب تحریم سبق الامام… ح:۴۲۶۔) ’’لوگو! میں تمہارا امام ہوں۔ رکوع، سجود، قیام اور انصراف میں مجھ سے سبقت نہ کیا کرو۔‘‘ اگر امام سنت سے زیادہ دیر قبلہ رخ بیٹھا رہے تو پھر مقتدی امام سے پہلے اٹھ کر جا سکتے ہیں ۔ نماز کے بعد فوراً بعد مصافحہ کیساہے ؟ سوال ۲۵۷: نماز کے فوراً بعد مصافحہ کرنے اور ’’تَقَبَّلَ اللّٰہُ‘‘ کہنے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ جواب :نماز کے فوراً بعد مصافحہ کرنے اور ’’تَقَبَّلَ اللّٰہُ‘‘ کہنے کی کوئی اصل نہیں کیونکہ یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے۔ یہ فتویٰ ۱۴۰۹/۲/ ۲۵ھ کو لکھا گیا۔
Flag Counter