Maktaba Wahhabi

292 - 442
ایک اور حدیث میں ہے جسے امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے سندحسن کے ساتھ روایت کیا ہے: ((أن منْ لَمْ یَجِدْ فَلْیَخُطَّ خَطًّا)) (سنن ابی داود، الصلاۃ، باب الخط اذا لم یجد عصا، ح: ۶۸۹ وسنن ابن ماجہ، اقامۃ الصلوات، باب ما یستر المصلی، ح: ۹۴۳ واللفظ لہ وصحیح ابن خزیمۃ، سترۃ المصلی: ۲/ ۱۲، ۸۱۱۔) ’’اگر اسے کوئی چیز نہ ملے تو کم أزکم لکیر ہی کھینچ لے۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’بلوغ المرام‘‘ میں لکھا ہے کہ جس کسی نے اس حدیث کو مضطرب قرار دیا ہے، اس کی بات درست نہیں ہے کیونکہ اس حدیث میں کوئی ایسی علت نہیں جس کی وجہ سے اسے رد کر دیا جائے، لہٰذا ہم یہ کہتے ہیں کہ سترہ کی کم سے کم مقدار لکیر اور زیادہ سے زیادہ یہ ہے کہ وہ کجاوے کے پچھلے حصے کے برابر ہو۔ سوال ۲۶۶: جب کوئی شخص مسجد حرام میں نماز ادا کر رہا ہو، نماز فرض ہو یا نفل اور نماز ادا کرنے والا مقتدی ہو یا منفرد، اس کے آگے سے گزرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :مسجد حرام یا کسی بھی دوسری مسجد میں مقتدی کے آگے سے گزرنے میں کوئی حرج نہیں (کیونکہ امام ان کے لیے سترہ ہے) اس لئے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منیٰ میں لوگوں کو کسی دیوار کی اوٹ کے بغیر نماز پڑھا رہے تھے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما گدھے پر سوار صف کے آگے سے گزر گئے اور کسی نے انہیں منع نہ کیا۔[1] نمازی اگر امام یا منفرد ہو تو اس کے آگے سے گزرنا جائز نہیں، نہ مسجد حرام میں اور نہ کسی دوسری جگہ، کیونکہ دلائل کے عموم کا یہی تقاضا ہے اور ایسی کوئی دلیل نہیں جس سے یہ معلوم ہو کہ مکہ یا مسجد حرام میں نمازی کے آگے سے گزرنے میں کوئی نقصان نہیں یا اس سے گزرنے والا گناہ گار نہیں ہوتا۔ نماز پڑھتے وقت بجلی کاہیٹر وغیرہ سامنے ہو توکوئی حرج نہیں سوال ۲۶۷: نماز ادا کرنے والے نمازیوں کے آگے بجلی کا ہیٹر رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس میں کوئی شرعی ممانعت ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کو ثواب عطا فرمائے اور آپ کے علم کے ذریعہ مسلمانوں کو نفع پہنچائے۔ جواب :مسجد میں قبلہ کی طرف نمازیوں کے آگے ہیٹر رکھنے میں کوئی حرج نہیں اور مجھے اس کے بارے میں کسی شرعی ممانعت کا علم نہیں ہے۔ کیا نماز قراءات میں جنت اورجہنم کے ذکر پر دعا اور پناہ طلب کر سکتا ہے ؟ سوال ۲۶۸: کیا نمازی کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ قراء ت میں جنت کے ذکر کے موقع پر اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرے اور جہنم کے ذکر کے وقت اللہ تعالیٰ سے آتش دوزخ سے پناہ مانگے؟ کیا اس بارے میں مقتدی اور منفرد میں کوئی فرق ہے؟
Flag Counter