Maktaba Wahhabi

296 - 442
قنوت تر اور قنوت نازلہ کے احکام سوال ۲۷۴: امید ہے آپ راہنمائی فرمائیں گے کہ مسنون دعائے قنوت کیا ہے؟ کیا اس بارے میں کوئی مخصوص دعائیں ہیں؟ کیا یہ حکم شریعت ہے کیا نماز وتر میں طویل دعا کی جائے؟ جواب :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما کو درج ذیل دعا سکھائی تھی: ((اَللّٰہُمَّ اہْدِنِیْ فِیْمَنْ ہَدَیْتَ، وَعَافِنِیْ فَیْمَنْ عَافَیْتَ…)) (جامع الترمذی، الصلاۃ، باب ماجا فی القنوت فی الوتر، ح: ۶۴۶۔) ’’اے اللہ! تو ہدایت دے مجھے ان میں (داخل کر کے) جن کو تو نے ہدایت دی اور عافیت دے مجھے ان میں (شامل کر کے) جن کو تو نے عافیت دی… ‘‘ امام کو چاہیے کہ وہ جمع کے صیغے استعمال کرے، مثلاً: یہ کہے: (اللّٰہُمَّ اہْدِنَا…) کیونکہ وہ اپنے اور حالت امامت میں اپنے مقتدیوں کے لیے دعا کرتا ہے اور اگر مناسب حال کوئی دوسری دعا بھی شامل کر لے تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن دعا بہت زیادہ طویل نہیں ہونی چاہیے جو مقتدیوں پر گراں گزرے یا جس سے وہ اکتا جائیں کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے اس وقت ناراض ہوتے ہوئے فرمایا تھا، جب وہ اپنی قوم کو بہت طویل نماز پڑھانے لگے تھے: ((أَفَتَّانٌ أَنْت یا معاذَ؟)) [1]’’اے معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنے میں مبتلا کرنے لگے ہو؟‘‘ سوال ۲۷۵: کیا دعائے قنوت میں رفع الیدین سنت ہے؟ اگر سنت ہے تو اس کی دلیل کیا ہے؟ جواب :ہاں یہ سنت ہے کہ انسان دعائے قنوت میں اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھائے اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نمازوں میں قنوت نازلہ کے وقت رفع الیدین فرمایا کرتے تھے، اسی طرح حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے قنوت وتر میں بھی رفع الیدین ثابت ہے اور وہ ان خلفائے راشدین میں سے ایک ہیں جن کی اتباع کا ہمیں حکم دیا گیا ہے۔ رفع الیدین قنوت وتر میں سنت ہے، خواہ کوئی امام ہو یا مقتدی یا منفرد، لہٰذا آپ جب بھی قنوت (دعا) کریں تو رفع الیدین کریں۔ سوال ۲۷۶: فرائض میں قنوت کے بارے میں کیا حکم ہے اور جب مسلمانوں پر کوئی مصیبت نازل ہو تو اس وقت کیا حکم ہے؟ جواب :فرائض میں قنوت ثابت نہیں ہے، لہٰذا فرائض میں اسے نہیں کرنا چاہیے لیکن اگر امام قنوت کرے تو اس کی اتباع کریں کیونکہ اختلاف بری بات ہے اور اگر مسلمانوں پر کوئی مصیبت نازل ہو تو پھر اللہ تعالیٰ سے، اس مصیبت کے دور کر نے کے لیے دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ نماز تراویح کے احکام اور رکعات کی تعداد کا بیان سوال ۲۷۷: نماز تراویح کے بارے میں کیا حکم ہے اور اس کی رکعات کتنی ہیں؟ جواب :نماز تراویح سنت ہے اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ صحیحین میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے
Flag Counter