Maktaba Wahhabi

313 - 442
جواب :راجح قول کے مطابق مسلمان کے پیچھے نماز جائز اور صحیح ہے، خواہ اس نے بعض معاصی کا ارتکاب کیا ہو، البتہ نیک شخص کی اقتدا میں نماز بلا شک افضل ہے اور اگر کوئی شخص ایسے کفریہ افعال کا ارتکاب کرتا ہے جو ملت اسلامیہ سے خارج کر دینے والے ہوں تو اس کے پیچھے نماز اداکرنا جائز نہیں کیونکہ ایسے شخص کی تو اپنی نماز صحیح نہیں ، کیونکہ جو شخص مسلمان نہ ہو، اس کی نماز صحیح نہیں اور جب امام کی نماز صحیح نہ ہو تو اس کی اقتدا بھی نہیں کی جا سکتی، کیونکہ اس صورت میں آپ کسی شخص کے امام نہ ہوتے ہوئے اس کی اقتدا کر رہے ہیں یا یوں کہہ لیجئے کہ آپ امام کے بغیر امامت کی نیت کر رہے ہیں۔ سوال ۳۰۵: کیا فرض ادا کرنے والے کی نفل پڑھنے والے کے پیچھے اور نفل ادا کرنے والے کی فرض پڑھنے والے کے پیچھے نماز جائز ہے؟ جواب :یہ جائز ہے، جس طرح عصر پڑھنے والے کے پیچھے ظہر اور ظہر پڑھنے والے کے پیچھے عصر کی نماز پڑھنا جائز ہے کیونکہ ہر شخص کی اپنی نیت کا اعتبار ہے، اس لیے امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ جب آپ مسجد میں آئیں اور امام نماز تراویح پڑھ رہا ہو تو اگر آپ نے ابھی تک عشاء کی نماز نہ پڑھی ہو اورامام کے پیچھے تراویح کی نماز میں شامل ہوکر آپ اپنی نمازعشاء ادا کرلیں،تو آپ کی نماز فرض اداہوگی اور امام کی نفل(یعنی تراویح)کی نمازاداہوگی۔ مکمل صف آدمی پیچھے کھینچے کاکیاحکم ہے ؟ سوال ۳۰۶: کچھ نمازیوں میں اس مسئلہ میں اختلاف پیدا ہوگیا ہے کہ اگر کوئی شخص مسجد میں اس وقت آئے جب جماعت کھڑی ہو چکی ہو، صف مکمل ہو گئی ہے اور اس کے لیے صف میں کوئی جگہ نہ ہو تو کیا اس کے لیے اس مکمل صف میں سے ایک شخص کو پیچھے کھینچنا جائز ہے؟ یا وہ صف کے پیچھے اکیلا ہی نماز پڑھے؟ یا وہ کیا کرے؟ جواب :جب انسان مسجد میں آئے اور وہ یہ دیکھے کہ صف پوری ہوگئی ہے تو اس کی درج ذیل تین صورتیں ہیں: ٭ وہ صف کے پیچھے اکیلا نماز اداکرے گا۔ ٭ یا صف میں سے کسی ایک شخص کو کھینچ کر اس کے ساتھ نماز پڑھے گا۔ ٭ یا خود آگے بڑھ کر امام کے دائیں طرف کھڑا ہو کر نماز اداکرلے۔ یہ تین صورتیں اس وقت ہوں گی جب وہ نماز میں شامل ہو اور چوتھی صورت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ وہ جماعت میں شامل ہی نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ ان چار صورتوں میں سے کون سی صورت بہتر ہے؟ ہمارے نزدیک ان چاروں میں سے پسندیدہ صورت یہ ہے کہ وہ صف کے پیچھے اکیلا ہی صف بنا کر امام کے ساتھ نماز اداکرے کیونکہ نماز جماعت ادا کرنا اور صف میں شامل ہو کر ادا کرنا دونوں واجب ہیں۔ جب دونوں میں سے ایک یعنی صف میں کھڑے ہونے پر عمل مشکل ہو جائے تو دوسرا واجب، یعنی نماز باجماعت ادا کرنا تو بہرحال واجب ہوگا، اس لیے ایسے شخص سے ہم یہ کہیں گے کہ آپ صف کے پیچھے باجماعت نماز ادا کریں تاکہ جماعت کے ثواب کو حاصل کر سکیں، اس صورت میں عجز کی وجہ سے صف میں شامل ہونا واجب نہیں ہے۔ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَاتَّقُوا اللّٰہَ مَا اسْتَطَعْتُمْ﴾ (التغابن: ۱۶) ’’سو جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈرو۔‘‘ اور اس کا شاہد یہ ہے کہ جب کوئی عورت اس حال میں نمازجماعت میں اداکرے کہ اس کے ساتھ اور عورتیں نہ ہوں تو ایک عورت صف کے پیچھے اکیلی کھڑی ہوگی، کیونکہ اس کے لیے شرعاً
Flag Counter