Maktaba Wahhabi

325 - 442
’’اور ہم نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اپنی قوم کی زبان بولتا تھا تاکہ انہیں (اللہ کے احکام) کھول کھول کر بتا دے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے کہ وسیلہ بیان وہ زبان ہونی چاہیے جسے مخاطب سمجھتےہوں ۔ کیاجمعہ کے دن غسل کاحکم صرف مردوں کےساتھ خاص ہے ؟ سوال ۳۲۵: کیا جمعہ کے دن غسل کرنے اور زیب و زینت اختیار کرنے کا حکم مردوں اور عورتوں سب کے لیے ہے؟ جمعہ سے ایک یا دو دن پہلے غسل کر لینے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :یہ احکام مردوں کے لیے خاص ہیں کیونکہ جمعہ میں اسے حاضر ہونا ہے اور اسی سے جمعہ کے دن زیب وزینت کا مطالبہ کیا گیا ہے، یہ احکام عورتوں کے لیے نہیں ہیں لیکن ہر انسان کے لیے واجب ہے کہ وہ جب اپنے بدن پر میل کچیل دیکھے، تو اسے صاف کرے۔ صفائی و ستھرائی کا اختیار کرنا ان مستحسن امور میں سے ہے جنہیں کبھی بھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔ جمعہ کے دن سے ایک دن یا دو دن پہلے غسل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس سلسلہ میں وارد احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ غسل جمعہ کے دن کرنا چاہیے اور اس سے مراد طلوع فجر سے لے کرنماز جمعہ تک کا وقت ہے، لہٰذا اسی وقت میں غسل کرنا مطلوب ہے۔ ایک یا دو دن پہلے کیا ہوا غسل، جمعہ کے لیے غسل شمار نہ ہوگا۔ خطبہ جمعہ سننا واجب اور اذان کاجواب دیناسنت ہے سوال ۳۲۶: انسان جمعہ کے دن مسجد میں اس وقت داخل ہو جب مؤذن دوسری اذان دے رہا ہو تو کیا وہ تحیۃ المسجد پڑھے یا مؤذن کا جواب دے؟ جواب :اہل علم نے ذکر کیا ہے کہ جب انسان جمعہ کے دن مسجدمیں اس وقت داخل ہو جب مؤذن دوسری اذان دے رہا ہو، تو وہ تحیۃ المسجد پڑھے اور مؤذن کا جواب دینے میں مشغول نہ ہوتا کہ وہ خطبہ سننے کے لیے فارغ ہو جائے کیونکہ خطبہ کا سننا واجب ہے اور مؤذن کی اذان کا جواب دینا سنت ہے اور سنت واجب کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ جمعہ کےدن صفوں کو پھلانگنا جائزنہیں سوال ۳۲۷: جو شخص جمعہ کے دن صفوں کو پھلانگے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :واجب ہے کہ خطبہ کے دوران صفوں سے گزرنے والوں کو بٹھا دیا جائے، البتہ بات نہ کی جائے بلکہ کپڑا کھینچ کر یا اشارے کے ساتھ انہیں بٹھایا جائے اور افضل یہ ہے کہ یہ کام خود خطیب کرے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے۔ ایک دفعہ جب آپ خطبہ ارشاد فرما رہا تھے، تو آپ نے دیکھا کہ ایک شخص لوگوں کی گردنوں کو پھلانگ رہا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ((اِجْلِسْ فَقَدْ آذَیْتَ َ)) (سنن ابن ماجہ، اقامۃ الصلاۃ، باب ماجاء فی النہی عن تخطی الناس یوم الجمعۃ، ح: ۱۱۵، مسند احمد: ۴/ ۱۸۸۔) ’’بیٹھ جاؤ تم ایذا پہنچا رہے ہو ۔‘‘
Flag Counter