Maktaba Wahhabi

330 - 442
اگر نماز خسوف کی ایک رکعت رہ جائے تو…؟ سوال ۳۳۶: جس شخص کی نماز خسوف کی ایک رکعت فوت ہوگئی ہو تو وہ اس کی قضا کس طرح ادا کرے؟ جواب :جس شخص کی نماز خسوف کی ایک رکعت رہ گئی ہو تو اس کی قضا ادا کرنے کا طریقہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ آپ نے فرمایا: ((اِذَا سَمِعْتُمُ الْإِقَامَۃَ فَامْشُوا إِلَی الصَّلَاۃِ وَعَلَیْکُمْ بِالسَّکِینَۃِ وَالْوَقَارِ وَلَا تُسْرِعُوا فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوا وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوا)) (صحیح البخاری، الاذان، باب لا یسعی الی الصلاۃ… ح:۶۳۶ وصحیح مسلم، المساجد، باب استحباب اتیان الصلاۃ بوقار وسکینۃ، ح: ۶۰۲۔) ’’جب تم اقامت سنو تو نماز کے لیے چلو، سکون و وقار اختیار کرو اور تیز تیز نہ چلو۔ نماز کا جتنا حصہ پالو پڑھ لو اور جتنا حصہ فوت ہوگیا ہو تو اسے پورا کر لو۔‘‘ لہٰذا جس شخص کی نماز خسوف کی ایک رکعت رہ گئی ہو، وہ اسے اسی طرح پورا کرے جس طرح امام نے اسے پڑھا تھا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ’’اسے پورا کر لو‘‘ کے عموم کا یہی تقاضا ہے۔ یہاں ایک اور سوال بھی پیداہوکر سامنے آتا ہے جس کی وجہ سے بہتیرے لوگوں کو بہت سے اشکال پیش آتے ہیں وہ یہ کہ اگر پہلا رکوع فوت ہوگیا ہو تو وہ کیا کرے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ جس کا رکوع اول فوت ہوگیا ہو تو اس کی رکعت فوت ہوگئی، لہٰذا امام کے سلام پھیرنے کے بعد اسے یہ رکعت پڑھنا ہوگی کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان ’’اور جتنا حصہ فوت ہوگیا ہو تو اسے پورا کر لو۔‘‘ کے عموم کا یہی تقاضا ہے۔ نمازِ استسقا اور اس میں چادر الٹنے کی حکمت عملی کا بیان سوال ۳۳۷: کیا نماز استسقاء کے بعد دعا کے درمیان چادر کو اس وقت الٹنا چاہئے جب بندہ دعا کے لیے کھڑا ہونا ہے یا گھر سے نکلنے سے پہلے اسے الٹنا چاہئے۔ نیز چادر کے الٹنے پھیرنے میں حکمت عملی کیا ہے؟ راہنمائی فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو برکت عطا فرمائے۔ جواب :خطبہ کے دوران بارش کی دعا کے وقت چادر کو الٹنے کا حکم ہے جیسا کہ اہل علم نے ذکر کیا ہے اور اس میں حکمت یہ ہے کہ اس سے تین فوائد کا حصول مقصود ہواکرتاہے: (۱)نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء (۲)اللہ عزوجل سے امید کہ وہ اسی طرح قحط کو بھی سر سبزی وشادابی سے بدل دے گا۔(۳)یہ اس طرف اشارہ ہے کہ بندہ جو اپنے رب تعالیٰ سے دور ہو کر گناہوں میں مبتلا ہوگیا ہے، اب اپنی حالت کو تبدیل کر کے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرے گا، اور اس کی اطاعت و بندگی کو اختیار کرے گا، اس لیے کہ تقویٰ معنوی لباس ہے اور چادر حسی لباس ہے گویا وہ حسی لباس کو بدل کر معنوی لباس کی تبدیلی کو اختیار کر رہا ہے اور یہ ایک عمدہ مناسبت ہے۔ دعا سے بے اعتنائی نہیں کرنی چاہیے سوال ۳۳۸: بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم بارش کی دعا نہ بھی کرو، تو بارش نازل ہو جائے گی، اس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ جواب :میں یہ کہتا ہوں کہ اس بات کے کہنے والے کے بارے میں مجھے بہت زیادہ خطرہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَقَالَ رَبُّکُمْ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ﴾ (الغافر: ۶۰)
Flag Counter