Maktaba Wahhabi

333 - 442
’’جنازہ میں جلدی کرو۔ میت اگر نیک ہے تو تم اسے خیر کی طرف لے جا رہے ہو اور میت اگر اس کے سوا کچھ اور ہے تو تم شر کو اپنی گردنوں سے اتار رہے ہو۔‘‘ بعض اہل خانہ کی حاضری کی وجہ سے میت کی تدفین میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے، البتہ چند گھنٹے انتظار کیا جا سکتا ہے ورنہ افضل یہی ہے کہ اس کی تدفین جلد عمل میں لائی جائے۔ اہل خانہ اگر تاخیر سے پہنچیں تو ان کے لیے جائز ہے کہ وہ اس کی قبر پر نماز جنازہ پڑھ لیں جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں جھاڑو دینے والے اس مرد یا عورت کی قبر پر نماز جنازہ پڑھی تھی، جسے دفن کر دیا گیا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے بارے میں اطلاع نہیں دی گئی تھی تو آپ نے فرمایا: ((دُلُّوْنِی عَلٰی قَبْرِہِ)) (صحیح البخاری، الجنائز، باب الصلاۃ علی القبر بعد ما یدفن، ح: ۱۳۳۷، وصحیح مسلم، الجنائز، باب الصلاۃ علی القبر، ح: ۹۵۶ واللفظ لہ۔) ’’مجھے اس کی قبر بتاؤ۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ اس کی قبرپر جاکر ادافرمائی۔ نماز جنازہ میں شرکت کےلیے رشتہ داروں اور دوستوں کو اطلاع دینا جائز ہے سوال ۳۴۲: رشتہ داروں اور دوستوں کی کسی شخص کی وفات کی خبر دینا تاکہ وہ اس کی نماز جنازہ میں شرکت کر سکیں، کیا یہ ممنوع ہے یا مباح؟ جواب :یہ خبر دینا جائز ہے، اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی وفات کی اس دن خبر دی تھی جس دن وہ فوت ہوئے تھے۔[1] اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کے بارے میں، جسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے دفن کر دیا تھا اور آپ کو اس کے بارے میں خبر نہیں دی، فرمایا تھا: ((ھلا کُنْتُمْ آذَنْتُمُوْنِیْ…)) (صحیح مسلم، الجنائز، باب الصلاۃ علی القبر، ح:۹۵۶۔) ’’تم لوگوں نے مجھے اطلاع کیوں نہ دی؟‘‘ اس بنیادپر لوگوں کوکسی شخص کی موت کی خبر دینے میں کوئی حرج نہیں تاکہ اس کی نماز جنازہ میں زیادہ لوگ شریک ہو سکیں کیونکہ ایسا سنت سے ثابت ہے۔ اسی طرح اہل خانہ اور رشتہ داروں کو اطلاع دینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ میت کو غسل دینے کا شرعی طریقہ سوال ۳۴۳: حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت میت کے غسل کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ جواب :میت کے غسل کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ انسان میت کی شرم گاہ کو دھوئے اور پھر اسے غسل دینا شروع کرے۔ اعضائے وضو سے شروع کرے اور اسے وضو کرائے لیکن اس کے منہ اور ناک میں پانی داخل نہ کرے بلکہ کپڑے کے ایک ٹکڑے کو گیلا کر کے اس کے ذریعہ اس کے ناک اور منہ کو صاف کرے، پھر اس کے باقی جسم کو غسل دے اور پانی میں بیری کے پتے شامل کر کے غسل دے۔ بیری کے پتے کوٹ کر پانی میں ڈال دے اور انہیں ہاتھ کے ساتھ ملے تاکہ جھاگ پیدا ہو جائے، اس جھاگ کے ساتھ اس کے سر اور
Flag Counter