Maktaba Wahhabi

334 - 442
داڑھی کو دھویا جائے اور باقی پانی لے کر باقی سارے جسم کو دھویا جائے کیونکہ اس طرح اس کا جسم بہت زیادہ صاف ہو جائے گا۔ غسل کے آخر میں کافور بھی استعمال کیا جائے۔ کافور مشہور خوشبو ہے، علماء نے لکھا ہے کہ اس کے فوائد میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ جسم کو سخت کر دیتا ہے اور کیڑوں مکوڑوں کو دور بھگادیتا ہے۔ میت جسم پر اگر زیادہ میل کچیل لگا ہو تو اسے زیادہ بار بھی غسل دیا جا سکتا ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان خواتین سے فرمایا تھا جنہوں نے آپ کی بیٹی زینب رضی اللہ عنہا کو غسل دیا تھا: ((اغْسِلْنَہَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنْ رَأَیْتُنَّ ذَلِکَ)) (صحیح البخاری، الجنائز، باب غسل المیت… ح:۱۲۵۳۔) ’’اسے تین بار یا پانچ بار غسل دو یا اگر ضرورت محسوس کرو تو اس سے بھی زیادہ بار غسل دے سکتی ہو۔‘‘ اس کے بعد میت کو صاف کر کے کفن پہنا دیا جائے۔ سوال ۳۴۴: کبھی کبھی گاڑیوں کے حادثات یا آگ سے جلنے کے واقعات یا اونچی جگہ سے گر کر مر جانے یہ اور ان جیسی صورتوں میں انسان کے اجزا تلف یا گم ہو جاتے ہیں یا بعض اوقات صرف ہاتھ یا سر کے کچھ ٹکڑے مل جاتے ہیں، تو کیا ان اجزا پر بھی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور کیا انہیں بھی غسل دیا جائے گا؟ جواب :جب ہاتھ یا پاؤں کے ٹکڑے ملیں اور جس کے جسم کے یہ ٹکڑے ہوں، اس کی پہلی نماز جنازہ پڑھی جا چکی ہو تو پھر ان ٹکڑوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی، مثلاً: اگر ہم نے ایک شخص کی نماز جنازہ پڑھی اور اسے دفن کر دیا لیکن پاؤں کے بغیر اور بعد میں ہمیں اس کا پاؤں بھی مل گیا تو اس پاؤں کو دفن کر دیا جائے گا اور اس پر نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی کیونکہ اس میت کا جنازہ تو پہلے پڑھا جا چکا ہے۔ اگر میت کا سارا جسم نہ ملے الایہ کہ اس کے اعضا میں سے صرف اس کا سر یا پاؤں یا ہاتھ مل جائے اور باقی جسم نہ ملے تو اس موجود عضو یا اعضا ہی کو غسل دے کر کفن پہنا دیا جائے گا اور پھر نماز جنازہ پڑھ کر اسے دفن کر دیا جائے گا۔ چا رماہ بعد ساقط ہونے والے بچے کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی سوال ۳۴۵: ایک عورت نے چھٹے مہینے اپنے حمل کو گرا دیا۔ یہ عورت بہت محنت اور مشقت والے کام کرتی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ وہ رمضان کے روزے بھی رکھتی تھی، اس لیے وہ محسوس کرتی ہے کہ یہ حمل شایدان محنت اور مشقت والے کاموں کی وجہ سے ساقط ہوا ہے، بہرحال اس (بچے کو) دفن توکیا گیا لیکن اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھی گئی سوال یہ ہے کہ اس کی نماز جنازہ کے ترک کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ حمل کے ساقط ہونے کی وجہ سے عورت اپنے دل میں پیدا ہونے والے ان شکوک وشبہات کے ازالے کے لیے کیا کرے؟ راہنمائی فرمائیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اجر و ثواب سے نوازے۔ جواب :گرنے والا حمل اگر چار ماہ کا ہو تو واجب ہے کہ اسے غسل دیا جائے، کفن پہنایا جائے اور اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے
Flag Counter