Maktaba Wahhabi

35 - 442
تقسیم ہو جائے گی۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے : ((وَإِنَّ هَذِهِ الْمِلَّةَ سَتَفْتَرِقُ عَلَى ثَلَاثٍ وَسَبْعِينَ: ثِنْتَانِ وَسَبْعُونَ فِي النَّارِ، وَوَاحِدَةٌ فِي الْجَنَّةِ، وَهِيَ الْجَمَاعَةُ))(سنن ابي داؤد،السنۃ ، باب شرح السنۃ، ح:4597) ’’اور ہماری یہ ملت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوجائے گی (ان میں سے ) بہتر فرقےجہنم میں جائیں گے اور ایک فرقہ جنت میں جائے گااور یہ فرقہ’’الجماعت‘‘ ہے۔‘‘ اور اس فرقے سے مراد وہ فرقہ ہے جو اس دین پر گامزن ہو جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تھے اور یہی فرقہ نجات یافتہ ہے جو دنیا میں بدعات سے نجات پا گیا اور آخرت میں دوزخ سے بھی نجات پا جائے گا اور یہ وہ طائفہ منصورہ ہے جو قیامت برپا ہونے تک اللہ تعالیٰ کے حکم سے غالب اور قائم رہے گا۔ یہ تہتر فرقے، جن میں سے ایک حق اور باقی باطل ہیں، بعض لوگوں نے شمار کرنے کی بھی کوشش کی ہے اور انہوں نے اہل بدعت کو پانچ شاخوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر شاخ کی کچھ فروع بیان کی ہیں تاکہ اس عدد تک پہنچ جائیں جس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعین فرمایا ہے۔ بعض لوگوں کی رائے ہے کہ زیادہ بہتر بات یہ ہے کہ تعداد کے بارے میں توقف سے کام لیا جائے کیونکہ صرف یہی فرقے گمراہ نہیں ہوئے بلکہ بہت سے لوگ پہلے کی نسبت کہیں بڑھ کر گمراہی سے دوچار ہوچکے ہیں اور وہ ان بہتر فرقوں کی تقسیم کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔ ان لوگوں کی رائے میں یہ تعداد آخری نہیں ہے اور نہ آخری تعداد کا آخر زمانہ میں قیامت برپا ہونے کے وقت سے پہلے معلوم ہونا ممکن ہے ،لہٰذا بہتر یہی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس بات کو مجمل بیان فرمایا ہے ہم بھی اسے مجمل ہی رہنے دیں اور یہ کہیں کہ یہ امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی اور صرف ایک فرقے کے سوا باقی سب جہنم رسید ہوں گے، پھر ہمیں یہ بھی کہنا چاہیے کہ ہر وہ شخص جو اس دین کی مخالفت کرے، جس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہe تھے، تو وہ ان مذکورہ فرقوں میں داخل ہے۔ ممکن ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان فرقوں کے اصول کی طرف اشارہ فرمایا ہو۔ ہمیں اب تک ان میں سے صرف دس کا علم ہو سکا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کا اشارہ اصول کے ساتھ ساتھ فروع کی طرف بھی ہو جیسا کہ بعض لوگوں کا مذہب ہے۔ واللّٰہ اعلم بالصواب اسوۂ نبوی کی مکمل وابستگی فرقہ ناجیہ کی شناخت ہے سوال : فرقہ ناجیہ کی نمایاں خصوصیات کیا ہیں اور کیا ان خصوصیات میں کمی سے انسان فرقہ ناجیہ سے خارج ہو جاتا ہے؟ جواب: فرقہ ناجیہ کی نمایاں خصوصیات میں سب سے اہم چیز عقیدہ، عبادت، اخلاق اور معاملات میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے ساتھ وابستگی اختیار کرنا ہے۔ ان چاروں امور میں فرقہ ناجیہ کا عمل دوسرے لوگوں سے نمایاں ہے۔ مثلاً عقیدہ کے حوالہ سے آپ دیکھیں گے کہ توحید خالص کے باب میں اللہ تعالیٰ کی الوہیت، ربوبیت اور اسماء وصفات کے اعتبار سے ان کا وہی عقیدہ ہے جو کتاب اللہ اور سنت رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)سے ثابت ہے۔
Flag Counter