Maktaba Wahhabi

364 - 442
نص مذکورسے بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ صدقہ جاریہ وہ ہے جسے انسان خود اپنی طرف سے کرے اور صدقہ جاریہ وہ نہیں ، جو اس کے بعد اس کی طرف سے اس کی اولاد کرے کیونکہ اولاد کے حوالے سے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَلَدٍ صَالِحٍ یَدْعُو لَہُ)) (صحیح مسلم، الوصیۃ، باب ما یلحق الانسان من الثواب بعد وفاتہ، ح: ۴۲۲۳ ۱۶۳۱ (۱۴)۔) ’’نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔‘‘ میت نے اگر کوئی وصیت کی ہو تو وہ صدقہ جاریہ ہو سکتی ہے یا اس نے کوئی چیز وقف کر دی ہو اور اس کی موت کے بعد اس سے فائدہ اٹھایا جا رہا ہو تو وہ صدقہ جاریہ بن سکتا ہے۔ اسی طرح علم بھی بندے کی کمائی ہے، لہٰذا علم نافع بھی صدقہ جاریہ بن سکتاہے۔ اسی طرح جب اس کی اولاد اس کے لیے دعا کرے، تو اس کا بھی اسے فائدہ پہونچتاہے۔ اگر ہم سے پوچھا جائے کہ میں اپنے والد کی طرف سے دو رکعت نماز پڑھوں یہ افضل ہے یا اپنی طرف سے دو رکعت نماز پڑھ کر اپنے والد کے لیے دعا کروں یہ بہتر ہے؟ تو ہم کہیں گے کہ افضل یہ ہے کہ اپنی طرف سے دو رکعت نماز پڑھو اور اپنے والد کے لیے دعا کرو کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امر کی راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا: ((اَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَدْعُو لَہُ)) (صحیح مسلم، الوصیۃ، باب ما یلحق الانسان من الثواب بعد وفاتہ، ح: ۴۲۲۳ ۱۶۳۱ (۱۴)۔) ’’یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔‘‘ آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ یا نیک اولاد جو اس کی طرف سے نماز پڑھے یا کوئی دوسرا نیک کام کرے۔ عورت کا اپنے شوہر کےمال سےبلا اجازت صدقہ کرناجائز نہیں سوال ۳۹۰: کیا عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے شوہر کے لیے مال میں سے اپنی طرف سے یا اپنے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ کرے؟ جواب :یہ حقیقت معلوم ہے کہ شوہر کا مال، شوہر ہی کا مال ہے، لہٰذا کسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر اس کے مال میں سے صدقہ کرے۔ اگر شوہر نے اسے اجازت دے دی ہو کہ وہ اس کے مال میں سے اپنی طرف سے یا اپنے کسی فوت شدہ عزیز کی طرف سے صدقہ کر سکتی ہے، تو پھر کوئی حرج نہیں اور اگر اس نے اس کی اجازت نہ دی ہو تو پھر اس کے مال میں سے کسی قسم کا صدقہ کرنا بھی حلال نہیں، کیونکہ وہ اس کے شوہر کا مال ہے اور کسی مسلمان کے مال میں تصرف اس وقت تک حلال نہیں جب تک وہ خود بطیب خاطر اس کی اجازت نہ دے دے۔ فقیر آدمی کاتقسیم کےلیے زکوٰۃ لے کر اپنے پاس رکھ لینا کیساہے ؟ سوال ۳۹۱: ایک فقیر آدمی اپنے کسی مالدار دوست سے، تقسیم کرنے کے لیے زکوٰۃ وصول کرتا ہے، لیکن پھر اسے اپنے پاس ہی رکھ لیتا ہے، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
Flag Counter