Maktaba Wahhabi

377 - 442
((اُولٰئِکَ الْعُصَاۃُ اُولٰئِکَ الْعُصَاۃُ))( صحیح مسلم، الصیام، باب جواز الصوم والفطر فی شہر رمضان للمسافر من غیر معصیۃ، ح: ۱۱۱۴۔) ’’یہ لوگ نافرمان ہیں، یہ لوگ نافرمان ہیں۔‘‘ جن لوگوں کے لیے روزہ رکھنا مشکل نہ ہو، ان کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں روزہ رکھیں کیونکہ آپ روزہ رکھا کرتے تھے جیسا کہ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: ((کْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِی شَہْرِ رَمَضَانَ فِی حَرِّ شَدِیْدٍوَمَا مْنَا صَائِمٌ اِلاَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَعَبْدُاللّٰہِ بْنُ رَوَاحَۃَ))( صحیح البخاری، الصوم، باب بعد باب: اذا صام ایاما من رمضان ثم سافر، ح: ۱۹۴۵ وصحیح مسلم، الصیام، باب التخییر فی الصوم والفطر فی السفر، ح: ۱۱۲۲ واللفظ لہ۔) ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ماہ رمضان میں سخت گرمی کے موسم میں نکلے‘‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ ’’ہم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے سوا اور کوئی روزہ دار نہ تھا۔‘‘ اگر سفر میں آسانی اور سہولت ہوتو روزہ رکھنا افضل ہے سوال ۴۰۴: مسافر کے روزے کے بارے کیا حکم ہے جب کہ عصر حاضر میں جدید ذرائع آمد و رفت کے باعث روزہ رکھنا مسافر کے لیے کوئی مشکل بات نہیں ہے؟ جواب :مسافر روزہ رکھ سکتا ہے اور چھوڑ بھی سکتا ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ﴾ (البقرۃ: ۱۸۵) ’’اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں (روزہ رکھ کر) ان کا شمار پورا کر لے۔‘‘ حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کرتے تو ان میں سے بعض روزہ رکھ لیتے اور بعض روزہ نہ رکھتے لیکن ان میں سے کوئی کسی پر عیب نہ لگاتا تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں روزہ رکھ لیا کرتے تھے۔ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے: ((سافرنا مَعَ النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِی شَہْرِ رَمَضَانَ فِی حَرِّ شَدِیْدٍ- وَمَا منَا صَائِمٌ اِلاَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَعَبْدُاللّٰہِ بْنُ رَوَاحَۃَ))( صحیح البخاری، الصوم، باب بعد باب: اذا صام ایاما من رمضان ثم سافر، ح: ۱۹۴۵ وصحیح مسلم، الصیام، باب التخییر فی الصوم والفطر فی السفر، ح: ۱۱۲۲ واللفظ لہ۔) ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ماہ رمضان میں سخت گرمی کے موسم میں نکلے‘‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ ’’ہم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ کے سوا اور کوئی روزہ دار نہ تھا۔‘‘ مسافر کے بارے میں قاعدہ یہ ہے کہ اسے روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کے بارے میں اختیار ہے اگر روزہ رکھنے میں مشقت نہ ہو تو
Flag Counter