Maktaba Wahhabi

380 - 442
آرام وسکون حاصل کرنے سےروزے کی صحت پر کوئی اثر نہیں ہوتا سوال ۴۰۷: اگر روزہ دار بھوک اور پیاس کی شدت کی وجہ سے دن کا اکثر حصہ لیٹ کر گزارے تو کیا اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر پڑے گا؟ جواب :اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس میں اجر و ثواب زیادہ ملے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تھا: ((أجرک عَلٰی قَدْرِْ نَصَبَکِ))( صحیح البخاری، العمرۃ، باب اجر العمرۃ علی قدر النصب، ح: ۱۷۸۷ وصحیح مسلم، الحج، باب احرام النفساء… ح: ۲۱۱ (۱۲۶)) ’’اس کا ثواب تمہارے خرچ یا تکلیف برداشت کرنے کے بقدر ہوگا۔‘‘ اللہ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی میں انسان کو جس قدر زیادہ تھکاوٹ ہو، اسی قدر اسے زیادہ اجر و ثواب ملے گا۔ اس کے ساتھ وہ ایسا کام بھی کر سکتا ہے جس سے روزے کی شدت میں کمی آجائے، مثلاً: وہ پانی سے ٹھنڈک حاصل کر سکتا ہے یا ٹھنڈی جگہ بیٹھ سکتا ہے۔ رمضان کےروزےکےلیے ایک ہی بارنیت کافی ہے سوال ۴۰۸: کیا رمضان کے روزے کے لیے ہر دن نیت کرنی چاہیے یا سارے مہینے کی ایک بار نیت ہی کافی ہے؟ جواب :رمضان کے آغاز میں پورے مہینے کے لیے ایک ہی نیت کافی ہے کیونکہ روزہ دار اگر ہر رات ہر روزے کی نیت نہ بھی کرے، تو اس نے مہینے کے شروع سے اس کی نیت کر رکھی ہے۔ اگر اس نے مہینے کے درمیان سفر یا مرض وغیرہ کی وجہ سے کچھ روزے چھوڑدیئے، تو پھر اسے دوبارہ نیت کرنی چاہیے اس لئے کہ اس نے سفر و مرض وغیرہ کی وجہ سے روزے چھوڑ کر نیت کو توڑ دیا تھا۔ کیا بغیرکھائے پئے صرف توڑنے کی نیت سےروزہ باطل ہو جائے گا ؟ سوال ۴۰۹: کھانے یا پینے کے بغیر روزہ توڑنے کی نیت کرنے سے کیا روزہ دار کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟ جواب :معلوم بات ہے کہ روزہ نیت اور کچھ چیزوں کے ترک کے مجموعہ کا نام ہے۔ انسان روزے کے منافی چیزوں کے ترک کرنے کے ساتھ تقرب الٰہی کے حصول کے لیے روزے کی نیت کرتا ہے اور اگر وہ یہ ارادہ کر لے کہ اس نے بالفعل روزے کو ترک کر دیا ہے، تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا لیکن روزہ اگر رمضان کا ہو تو غروب آفتاب تک اسے کھانے پینے سے باز رہنا ہوگا کیونکہ جو شخص کسی عذر کے بغیر رمضان کا روزہ چھوڑدے، اس کے لیے کھانے پینے سے رکنا اور اس روزے کی قضا ادا کرنا لازم ہے۔ اگر وہ پختہ عزم نہ کرے اور تردد سے کام لے تو اس مسئلے میں علماء کے مابین اختلاف ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کا روزہ باطل ہو جائے گا کیونکہ تردد عزم کے منافی ہے اور بعض نے کہا ہے کہ روزہ باطل نہیں ہوگا کیونکہ اصل بقائے نیت ہے حتیٰ کہ وہ اسے توڑنے کا پختہ عزم کر لے۔ مؤخر الذکر رائے کے قوی ہونے کی وجہ سے میرے نزدیک بھی یہی قول راجح ہے۔ واللّٰہ اعلم
Flag Counter