Maktaba Wahhabi

389 - 442
خون لینے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتاکیونکہ یہ خون کی بہت تھوڑی سی مقدار ہوتی ہے جو جسم پر سینگی لگوانے کی طرح اثر انداز نہیں ہوتی، لہٰذا اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔اس سلسلہ میں اصل بات یہ ہے کہ روزہ باقی رہتا ہے، کسی دلیل شرعی کے بغیر ہم اس کو فاسد قرار نہیں دے سکتے اور ایسی کوئی دلیل نہیں ہے جس سے معلوم ہو کہ خون کی اس طرح کی معمولی مقدار سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، البتہ کسی دوسرے ضرورت مند شخص کو لگانے کے لیے روزہ دار کے جسم سے زیادہ مقدار میں خون لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، یعنی اگر کثیر مقدار میں خون لیا جائے جو جسم پر سینگی کی طرح اثر انداز ہو تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، لہٰذا واجب روزے کی صورت میں کسی کو کثیر مقدار میں خون کا عطیہ نہیں دینا چاہیے اِلاَّیہ کہ جس کو خون کا عطیہ دینا مقصود ہو، وہ خطرناک حالت میں ہو اور اس کے لیے غروب آفتاب کے بعد تک انتظار کرنا ممکن نہ ہو اور اطباء کی رائے میں خون اس کے لیے مفید اور اس کے مرض کے ازالے کے لیے ضروری ہو تو اس حال میں خون کا عطیہ دینے میں کوئی حرج نہیں۔ خون دینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا، لہٰذا اسے کھانا پینا چاہیے تاکہ اس کی قوت واپس لوٹ آئے اور اس دن کے روزے کی قضا ادا کرنی اس کے لیے لازم ہوگی۔ واللّٰہ اعلم مشت زنی سےاگر انزال ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جاتاہے سوال ۴۲۰: کیا روزہ دار کے مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس پر کیا کفارہ واجب ہوگا؟ جواب :اگر روزہ دار مشت زنی کرے اور اس سے انزال ہو جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس پر اس دن کے روزے کی ادائے قضا واجب ہوگی لیکن کفارہ واجب نہیں ہوگا کیونکہ کفارہ صرف جماع کی صورت میں واجب ہوتا ہے۔ اسے اپنے اس فعل کی وجہ سے توبہ کرنی چاہیے۔ محض خوشبو سونگھنے اورناک میں دوائی ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا سوال ۴۲۱: روزہ دار کے خوشبو سونگھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :روزہ دار کے لیے خوشبو سونگھنے میں کوئی حرج نہیں، خوشبو خواہ تیل کی صورت میں ہو یا بخور کی صورت میں۔ اگر بخور کی صورت میں ہو تو اس کے دھوئیں کو نہ سونگھیں کیونکہ دھوئیں میں ذرات ہوتے ہیں، جو پیٹ تک پہنچ جاتے ہیں، جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جیسا کہ پانی اور اس کے مشابہ دیگر چیزوں کے پیٹ میں پہنچ جانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ ناک میں کھینچے بغیر محض خوشبو کے سونگھنے میں کوئی حرج نہیں۔ سوال ۴۲۲: خوشبو کا دھواں سونگھنے اور ناک میں دوائی کا قطرہ ڈالنے میں یہ فرق کیوں ہے کہ پہلی صورت میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور دوسری صورت میں روزہ نہیں ٹوٹتا؟ جواب :دونوں میں فرق یہ ہے کہ خوشبو کے دھوئیں کو ناک سے کھینچا ہے، وہ گویا اسے قصد وارادے سے اپنے پیٹ میں داخل کر رہا ہے لیکن جو دوائی کا قطرہ ناک میں ڈالتا ہے اس سے اس کا قصد اسے پیٹ تک پہنچانا نہیں، اس کا مقصد صرف ناک کے نتھنے میں دوائی کا قطرہ ڈالنا ہے۔
Flag Counter