Maktaba Wahhabi

400 - 442
اس سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے: ((من ا أَرَادَ أَنْ یُوَاصِلَ فَلْیُوَاصِلْ الی السَّحَرِ))( صحیح البخاری، الصوم، باب الوصال الی السحر، ح: ۱۹۶۷۔) ’’جو شخص وصال کرنا چاہے، وہ سحری تک وصال کرے۔‘‘ سحری تک وصال جائز ہے، حکم شریعت نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ جلدی افطار کرنے کی ترغیب دی ہے۔ آپ نے فرمایا: ((لَا یَزَالُ النَّاسُ بِخَیْرٍ مَا عَجَّلُوا الْفِطْرَ))( صحیح البخاری، الصوم، باب تعجیل الافطار، ح:۱۹۵۷وصحیح مسلم، الصیام، باب فضل السحور،ح:۱۰۹۸۔) ’’لوگ ہمیشہ خیر کے ساتھ رہیں گے جب تک جلد افطار کرتے رہیں گے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سحری تک وصال کو صرف جائز قرار دیا ہے اور جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ تو وصال فرماتے ہیں، تو آپ نے فرمایا: ((اِنِّیْ لَسْتُ کَہَیْئَتِکُمْ))( صحیح البخاری، الصوم، باب برکۃ السحور فی غیر ایجاب، ح: ۱۹۲۲۔) ’’یقینا میں تمہاری ہیئت کی طرح نہیں ہوں میری بات الگ ہے۔‘‘ جمعہ کےدن روزے کی ممانعت کا سبب سوال ۴۴۶: خاص جمعہ کے دن کے روزے کی ممانعت کا کیا سبب ہے؟ کیا یہ حکم عام ہے اور قضا کے روزے کو بھی شامل ہے؟ جواب :نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: ((لَا تَخْتَصُّوا یومَ الْجُمُعَۃ بصیام ولا لیلتھا بقیامِ ِ))( صحیح مسلم، الصیام، باب کراہۃ صوم الجمعۃ منفردا، ح: ۱۱۴۴۔) ’’دنوں میں سے جمعہ کے دن کو روزے کے لیے مخصوص نہ کرو اورراتوں میں سے جمعہ کی رات کو قیام کے لیے مخصوص نہ کرو۔‘‘ جمعہ کے دن کی تخصیص کی ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ جمعہ کا دن ہفتہ وار عید کا دن ہے اور یہ تین شرعی عیدوں میں سے ایک عید ہے۔ اسلام میں صرف تین عیدیں ہیں:(۱) عید الفطر (۲) عیدالاضحیٰ اور (۳) ہفتہ وار عید جمعہ ۔اسی وجہ سے صرف اس دن کا خاص روزہ رکھنے سے منع کر دیا گیا ہے اور اس لیے بھی کہ جمعہ کے دن مردوں کو نماز کے لیے جلدی جانا چاہیے، دعا اور ذکر و اذکار میں مشغول ہونا چاہیے، جمعہ کا دن گویا عرفہ کے دن کے مشابہ ہے اور عرفہ کے دن حاجی کے لیے روزہ رکھنے کا حکم نہیں ہے کیونکہ اس دن وہ دعا اور ذکر میں مشغول ہوتا ہے اور یہ بات معلوم ہے کہ جب مختلف عبادات جمع ہو جائیں تو ان میں سے جس کو مؤخر کرنا ممکن نہ ہو، اسے ادا کر لیا جائے اور جسے مؤخر کرنا ممکن ہو اسے مؤخر کر دیا جائے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ اگر اس کا سبب ہفتہ وار عید کا دن ہونا ہے، اور اس کا تقاضا یہ ہے کہ جمعہ کے دن ، عیدین کے دن کی طرح روزہ رکھنا حرام ہو۔صرف جمعہ کا اکیلا روزہ رکھنے کی ممانعت نہ ہو تو ہم کہیں گے کہ جمعہ کا دن عیدین کے دن سے مختلف ہے کیونکہ یہ تو ہر ماہ
Flag Counter