Maktaba Wahhabi

406 - 442
بے نماز کے حج کے بارے میں حکم سوال ۴۴۹: جب ایسا شخص حج کرے، جو نماز پڑھتا ہو نہ روزے رکھتا ہو تو اس حال میں اس کے حج کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور توبہ کر لینے کی صورت میں کیا اسے ترک کی ہوئی عبادات کی قضا ادا کرنا ہوگی؟ جواب :ترک نماز کفر ہے، اس سے انسان ملت اسلامیہ سے خارج ہو کر ابدی جہنمی ہو جاتا ہے جیسا کہ کتاب وسنت اور اقوال سلفj سے یہ ثابت ہے، لہٰذا یہ شخص جو نماز نہیں پڑھتا، اس کے لیے مکہ مکرمہ میں داخل ہونا حلال نہیں ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْمُشْرِکُوْنَ نَجَسٌ فَلَا یَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِہِمْ ہٰذَا﴾ (التوبۃ: ۲۸) ’’اے مومنو! مشرک تو پلید ہیں، لہٰذا اس برس کے بعد وہ خانہ کعبہ کے پاس نہ جانے پائیں۔‘‘ بے نمازی کا حج ناقابل قبول ہے کیونکہ وہ ایک کافر کا حج ہے اور کافر کی عبادات قبول نہیں ہوتیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَامَنَعَہُمْ اَنْ تُقْبَلَ مِنْہُمْ نَفَقٰتُہُمْ اِلَّآ اَنَّہُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰہِ وَ بِرَسُوْلِہٖ وَ لَا یَاْتُوْنَ الصَّلٰوۃَ اِلَّا وَ ہُمْ کُسَالٰی وَ لَا یُنْفِقُوْنَ اِلَّا وَ ہُمْ کٰرِہُوْنَ، ﴾ (التوبۃ: ۵۴) ’’اور ان کے خرچ (اموال) کے قبول ہونے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوئی سوائے اس کے کہ انہوں نے اللہ سے اور اس کے رسول سے کفر کیا اور وہ نماز کو آتے ہیں تو سست وکاہل ہو کر اور خرچ کرتے ہیں تو ناخوشی سے۔‘‘ رہا ترک کیے ہوئے سابقہ اعمال کا معاملہ تو ان کی قضا کی ادائیگی اس پر واجب نہ ہوگی کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ لِّلَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ یَّنْتَہُوْا یُغْفَرْلَہُمْ مَّا قَدْ سَلَفَ﴾ (الانفال: ۳۸) ’’اے پیغمبر! کفار سے کہہ دو کہ اگر وہ اپنے افعال سے باز آجائیں تو جو ہو چکا وہ انہیں معاف کر دیا جائے گا۔‘‘ جس شخص نے اعمال ترک کیے ہوں، اسے اللہ تعالیٰ کے آگے سچے دل سے توبہ کرنی چاہیے، اللہ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی کے کام بجا لانے چاہئیں اور اعمال صالحہ و توبہ واستغفار کی کثرت کے ساتھ اللہ عزوجل کے تقرب کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ یٰعِبٰدِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ﴾ (الزمر: ۵۳) ’’اے پیغمبر (میری طرف سے) لوگوں سے کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہونا، بے شک اللہ سب گناہوں کو بخش دیتا ہے بلا شبہ وہی تو بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘
Flag Counter