Maktaba Wahhabi

437 - 442
وہ حجر اسود کو بوسہ دے سکیں تو ان خواتین میں کوئی حاملہ بھی ہو سکتی ہییا کوئی بڑھیا بھی ہو سکتی ہے، کوئی ایسی دوشیزہ بھی ہو سکتی ہے جو دھکم پیل کو برداشت نہ کر سکتی ہو یا اس نے ہاتھ میں بچہ اٹھا رکھا ہو تو یہ تمام صورتیں بے حد معیوب ہیں کیونکہ اس طرح خواتین کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اور مردوں کے ساتھ مزاحمت کاخطرہ ہے، اور یہ تمام صورتیں حرام یا کم از کم مکروہ ہیں، لہٰذا کسی بھی آدمی کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس کام میں کافی گنجائش ہے، آپ بھی اس گنجائش سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے آپ پر سختی نہ کریں کیونکہ اس طرح اللہ تعالیٰ بھی آپ پر سختی کرے گا۔ طواف مکمل کیےبغیر عمرہ صحیح نہیں سوال ۵۰۲: ایک عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ حج تمتع کیا، طواف عمرہ کے چھٹے چکر میں اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ یہ ساتواں چکر ہے اور پھر اس نے اپنی رائے پر اصرار بھی کیا تو کیا اس صورت میں اس عورت پر کچھ لازم ہوگا؟ جواب :اگر اس عورت کو یقین تھا کہ یہ چھٹا چکر ہے اور پھر اس نے طواف مکمل نہ کیا تو اس کا عمرہ اس وقت تک مکمل نہیں ہے کیونکہ طواف عمرے کا رکن ہے، اس کے بغیر عمرہ ممکن نہیں ہو سکتا اور اگر عمرے کے بعد یہ عورت حج کا احرام باندھ لے تو اس کا حج قران ہوگا کیونکہ اس نے عمرے کی تکمیل سے قبل اس پر حج کو داخل کر دیا ہے۔ جب اس کا شوہر اصرار کر رہا تھا کہ یہ ساتواں چکر ہے تو اگر اس وقت اس عورت کو شک تھا تو پھر اس صورت میں اس پر کچھ لازم نہ ہوگا یہ اس صورت میں ہے جب اسے شک ہو اور اگر اس کے شوہر کو یقین ہو تو اس کے شوہر کا قول راجح ہوگا، لہٰذا عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کے قول کی طرف رجوع کرے۔و اللّٰہ اعلم مناسک حج وعمرہ ادا کرتےوقت زبانی دعائیں پڑھنا زیادہ بہتر ہے سوال ۵۰۳: جب عمرہ یا حج کرنے والے کو بہت کم دعائیں یاد ہوں تو کیا وہ طواف و سعی اور دیگر مناسک کے موقع پر دعاؤں کی کتابوں سے دیکھ کر دعائیں پڑھ سکتا ہے؟ جواب :حج یا عمرہ کرنے والے کے لیے وہ دعائیں ہی کافی ہیں، جو اسے یاد ہوں کیونکہ جب وہ ان دعاؤں کو پڑھے گا جو اسے یاد ہوں، تو وہ ان کے معنی بھی جانتا ہوگا، لہٰذا وہ حسب ضرورت دعائیں کرے گا اور اگر وہ کتاب سے ایسی دعائیں پڑھے یا مطوف (طواف کروانے والے) کے ساتھ ایسی دعائیں دوہرائے، جن کے معنی کو وہ نہ جانتا ہو تو ایسی دعاؤں سے اسے کوئی فائدہ نہ ہوگا۔ بہت سے لوگ مطوف کے ساتھ ساتھ دعائیں پڑھتے جاتے ہیں مگر انہیں ان دعاؤں کے معنی معلوم نہیں ہوتے جو مطوف پڑھتا ہے۔ اسی طرح بہت سے لو گ کتابوں سے دیکھ کر دعائیں پڑھتے ہیں اور انہیں ان کے معنی معلوم نہیں ہوتے، پھر ان کتابوں میں ہر چکر کی الگ الگ خاص دعائیں بھی لکھی ہوتی ہیں اور یہ سب دعائیں بدعت ہیں۔ مسلمانوں کے لیے انہیں استعمال کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ ساری دعائیں ضلالت ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے لیے طواف کے ہر چکر کی کوئی خاص دعا متعین نہیں فرمائی بلکہ آپ نے یہ فرمایا ہے: ((اِنَّمَا جُعِلَ الطَّوَافُ بِالْبَیْتِ، وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَۃِ، وَرَمْیُ الْجِمَارِ لِاِقَامِۃِ ذِکْرِ اللّٰہِ))( سنن ابی
Flag Counter