Maktaba Wahhabi

456 - 442
أشہر الحج،ح: ۳۰۱۴، ۱۲۴۱، ۲۰۳) ’’بے شک عمرہ قیامت کے دن تک حج میں داخل ہو گیا ہے۔‘‘ ۴۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت یعلیٰ بن امیہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ((اِصْنَعْ فِی عُمْرَتِکَ مَا أَنْتَ صَانِعٌ فِی حَجِّکَ))( صحیح البخاری، الحج، باب غسل الخلوق ثلاث مرات، ح: ۱۵۳۶، و صحیح مسلم، الحج، باب ما یباح للمحرم بحج أو عمرۃ، ح: ۲۷۹۸، ۱۱۸۰، ۶) ’’اپنے عمرہ میں بھی اسی طرح کرو، جس طرح تم اپنے حج میں کرتے ہو۔‘‘ اس سے صرف وہی امور خارج ہیں، جس کے خارج ہونے پر علماء کا اجماع ہے، مثلاً: عرفہ کا وقوف، مزدلفہ میں رات بسر کرنا، منیٰ میں رات گذار نااور رمی جمار یہ امور بالاجماع عمرہ میں سے نہیں ہیں۔ بہرحال انسان جب طواف وداع کر لے توپورے طورپر زیادہ بریٔ الذمہ ہو جائے گا اور احتیاط کا تقاضہ بھی یہی ہے۔ واللّٰہ الموفق۔ محصور کےبارے میں کیا حکم ہے ؟ سوال۵۳۷: ایک شخص نے میقات سے حج کا احرام باندھا لیکن جب وہ مکہ پہنچا تو انکوائری آفس نے اسے منع کر دیا کیونکہ اس کے پاس پروانہ حج نہ تھا، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب :جب اس کے لیے مکہ میں داخل ہونا مشکل ہے، تو اس حال میں اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ محصور ہے، اب احصار کی جگہ پر قربانی کی ذبح کر دے اور احرام کھول کر حلال ہو جائے۔ اگر اس کا یہ حج فرض تھا، تو اسے بعد میں یہ حج پہلے حکم کے تحت ہی ادا کرنا پڑے گا، قضا کے طور پر نہیں اور اگر اس کا یہ حج فرض نہیں تھا تو پھر راجح قول کے مطابق اس پر کچھ لازم نہیں ہے کیونکہ جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم غزوۂ حدیبیہ کے موقع پر مکہ میں داخل ہونے سے روک دیے گئے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس عمرہ کی قضا کا حکم نہیں دیا تھا۔ محصور کے لیے وجوب قضا کا حکم کتاب اللہ یا سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، اس بارے میںثابت صرف یہ حکم ہے: ﴿فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ﴾ (البقرۃ: ۲/۱۹۶) ’’اور اگر رستے میں روک لیے جاؤ تو جیسی قربانی میسر ہو کر دو۔‘‘ اس کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے او ر کسی چیز کا ذکر نہیں فرمایا۔ یاد رہے اسے عمرۃ القضا کے نام سے موسوم اس لیے کیا گیا کہ اس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش سے معاہدہ فرمایا تھا۔ قضا کا لفظ یہاں معاہدے کے معنی میں ہے، فوت ہو جانے والی چیز کے استدراک کے معنی میں نہیں ۔ واللّٰہ اعلم۔ حج کا قصد کرکےجانے والےشخص کے متعلق حکم سوال: جو شخص حج کا قصد کرے اور پھر اس سے رک جائے، تو اس کے لیے کیا لازم ہے؟
Flag Counter