Maktaba Wahhabi

457 - 442
جواب :اگر اس نے احرام نہ باندھا ہو تو اس حال میں اس کے لیے کچھ لازم نہ ہو گا کیونکہ انسان نے جب تک احرام نہ باندھا ہو، اس کی مرضی ہے چاہے تو سفر جاری رکھے اور چاہے تو اپنے گھر واپس آجائے، البتہ اگر حج فرض ہو تو واجب ہے کہ اسے جلد ادا کرے۔ اگر کوئی رکاوٹ ہو تو اس پر کچھ لازم نہیں۔ اگر رکاوٹ احرام کے بعد پیش آئے اور بوقت احرام اس نے یہ شرط عائد کی ہو کہ اگر مجھے کوئی رکاوٹ پیش آگئی تو میں وہاں حلال ہو جاؤں گا جہاں تو مجھے روک دے گا تو وہ احرام کھول کر حلال ہو جائے گا اور اس پر کچھ لازم نہیں ہو گا اور اگر اس نے ایسی کوئی شرط عائد نہیں کی اور رکاوٹ دور ہونے کی اسے جلد امید ہو تو وہ رکاوٹ دور ہو جانے کا انتظار کرے اور پھر اپنے حج کو پورا کر لے۔ اگر وقوف عرفہ سے قبل رکاوٹ دور ہو جائے تو وہ عرفہ میں وقوف کر لے، اس کا حج پورا ہو جائے گا اور اگر رکاوٹ وقوف عرفہ کے بعد دور ہو اور وہ عرفہ میں وقوف نہ کر سکا ہو تو اس کا حج فوت ہو گیا، وہ عمرہ کرے اور حلال ہو جائے۔ اگر حج فرض ہو تو آئندہ سال اس کی قضا ادا کرے۔ اگر اسے رکاوٹ کے جلد دور ہونے کی امید نہ ہو تو احرام کھول کر حلال ہو جائے اور قربانی کا جانور ذبح کر دے کیونکہ حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ کے عموم کا یہی تقاضا ہے: ﴿وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ فَاِنْ اُحْصِرْتُمْ فَمَا اسْتَیْسَرَ مِنَ الْہَدْیِ﴾(البقرۃ: ۲/۱۹۶) ’’اور اللہ (کی خوشنودی) کے لیے حج اور عمرے کو پورا کرو اور اگر (راستے میں) روک لیے جاؤ تو جیسی قربانی میسر ہو (کر دو) ۔‘‘ گناہوں سے حج کا اجر و ثواب کم ہو جاتا ہے جواب: کیا گناہوں سے حج کا اجر و ثواب کم ہو جاتا ہے؟ جواب :گناہوں سے حج کا اجر و ثواب بالکل کم ہو جاتا ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَمَنْ فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ﴾ (البقرۃ: ۲/۱۹۷) ’’ جو شخص ان حج کے مخصوص مہینوں میں حج کی نیت کر لے تو حج (کے دنوں) میں عورتوں سے اختلاط کرے نہ کوئی برا کام کرے اور نہ کسی سے لڑے جھگڑے۔‘‘ بلکہ بعض اہل علم نے کہا ہے کہ گناہ سے حج فاسد ہو جاتا ہے کیونکہ حج میں گناہ کے ارتکاب صراحتا سے منع کر دیا گیا ہے۔ لیکن جمہور اہل علم کے نزدیک معروف قاعدہ یہ ہے کہ اگر حرمت کا تعلق بطور خاص کسی عبادت سے نہ ہو تو اس سے وہ عبادت باطل نہیں ہوتی۔ گناہوں کی حرمت احرام ہی کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ وہ تو احرام اور غیر احرام ہر حال میں حرام ہیں، لہٰذا درست بات یہی ہے کہ گناہوں سے حج باطل تو نہیں ہوتا، البتہ اس سے اجر و ثواب میں کمی ضرور واقع ہو جاتی ہے۔ جعلی پاسپورٹ پر حج کرنے والے کےمتعلق کیا حکم ہے ؟ سوال:جو شخص سفر حج کے لیے جعلی پاسپورٹ استعمال کرے، اس کے حج کے بارے میں کیا حکم ہے؟
Flag Counter