Maktaba Wahhabi

57 - 442
اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنَاکُمْ عَبَثًا وَّاَنَّکُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ، ﴾ (المومنون: ۱۱۵) ’’کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تم کو بے فائدہ پیدا کیا ہے اور یہ کہ تم ہماری طرف لوٹ کر نہیں آؤ گے؟‘‘ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اَیَحْسَبُ الْاِنسَانُ اَنْ یُّتْرَکَ سُدًی، ﴾ (القیامۃ: ۳۶) ’’کیا انسان خیال کرتا ہے کہ اسے یونہی بے کار چھوڑ دیا جائے گا؟‘‘ علاوہ ازیں اور بھی بہت سی آیات ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ جنوں اور انسانوں کے پیدا کرنے میں اللہ تعالیٰ کی غالب حکمت کار فرما ہے اور وہ یہ ہے کہ جن وانس اللہ ہی کی عبادت کریں۔ اور عبادت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سامنے محبت اور تعظیم کے ساتھ عجز وانکسار کا اظہار کیا جائے اور وہ اس طرح کہ اس نے جن کاموں کے کرنے کا حکم دیا ہے انہیں کیا جائے اور جن کاموں سے اس نے منع فرمایا ہے ان سے اجتناب کیا جائے۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿وَمَا اُمِرُوْٓا اِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَآئَ﴾ (البینۃ: ۵) ’’اور ان کو حکم تو یہی ہوا تھا کہ اخلاص عمل کے ساتھ یک سو ہو کر اللہ کی عبادت کریں۔‘‘ اسی حکمت کی وجہ سے جن وانس کو پیدا کیا گیا ہے، پھر جو شخص اپنے رب تعالیٰ کے سامنے سرکشی کرے اور اس کی عبادت کرنے سے تکبر کرے، تو اس کا طرز عمل اس حکمت کے مخالف ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو پیدا فرمایا ہے اور اس کے اس فعل سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو گویا عبث پیدا فرمایا ہے گو وہ صراحت نہ بھی کرے لیکن اللہ تعالیٰ کی اطاعت سے اس کے سرکشی اور تکبر کرنے کا یہی مفہوم ہے۔ قبولیتِ دعا کے لیے ضروری شرائط سوال ۱۹: انسان کیونکر دعا کرے درانحالیکہ اس کی دعا تو قبول ہی نہیں ہوتی جب کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اُدْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ﴾ ’’مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ جواب :میں اللہ تعالیٰ سے اپنے اور اپنے مسلمان بھائیوں کے لیے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو درست عقیدہ اور صحیح قول و عمل کو اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَقَالَ رَبُّکُمُ ادْعُوْنِی اَسْتَجِبْ لَکُمْ اِنَّ الَّذِیْنَ یَسْتَکْبِرُوْنَ عَنْ عِبَادَتِی سَیَدْخُلُوْنَ جَہَنَّمَ دَاخِرِیْنَ، ﴾ (الغافر: ۶۰) ’’اور تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے کہ تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری (دعا) قبول کروں گا، بلا شبہ جو لوگ میری عبادت سے سرکشی (تکبر) کرتے ہیں وہ عنقریب جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہوں گے۔‘‘ سائل کہتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہے مگر اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول نہیں فرماتا تو اسے اپنے حال اور اس آیت کریمہ
Flag Counter