Maktaba Wahhabi

93 - 442
دیدار الہٰی کے بارے میں سلف کا عقیدہ سوال ۴۱: سلف کا اللہ تعالیٰ کے دیدار کے بارے میں کیا عقیدہ ہے؟ اور اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو یہ کہے کہ اللہ تعالیٰ کو آنکھ سے نہیں دیکھا جا سکتا، لہٰذا روئیت الہی کمال یقین سے عبارت ہے؟ جواب :اللہ عزوجل نے قیامت کا ذکر کرتے ہوئے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿وُجُوْہٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاضِرَۃٌ، اِلٰی رَبِّہَا نَاظِرَۃٌ، ﴾ (القیامۃ: ۲۲۔۲۳) ’’اس روز بہت سے چہرے پر رونق ہوں گے (اور) اپنے پروردگار کے دیدار میں محو ہوں گے۔‘‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ان آیات میں دیکھنے کی اضافت چہروں کی طرف کی ہے اور چہروں کے لیے جس چیز سے دیکھنا ممکن ہے، وہ آنکھ ہی ہے، لہٰذا یہ آیت کریمہ اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی ذات پاک کو آنکھ سے دیکھا جا ئے گا، لیکن ہمارا اللہ تعالیٰ کو دیکھنا اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کے احاطہ کرنے کا تقاضا نہیں کرتا، کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِہٖ عَلْمًا، ﴾(طٰہٰ: ۱۱۰) ’’اور وہ اپنے علم سے اللہ کا احاطہ نہیں کر سکتے۔‘‘ جب ہم علم کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کا احاطہ نہیں کر سکتے، حالانکہ علمی احاطہ بصری احاطے کی نسبت زیادہ وسیع اور زیادہ جامع ہوتا ہے، تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کا بصری احاطہ ممکن ہی نہیں۔ اس کی دلیل حسب ذیل ارشاد باری تعالیٰ بھی ہے: ﴿لَا تُدْرِکُہُ الْاَبْصَارُ وَ ہُوَ یُدْرِکُ الْاَبْصَارَ﴾ (الانعام: ۱۰۳) ’’(وہ ایسا ہے کہ) نگاہیں اس کا ادراک نہیں کر سکتیں اور وہ نگاہوں کا ادراک کر سکتا ہے۔‘‘ آنکھیں اگر اسے دیکھیں تو ان کے لیے اس ذات پاک کا ادراک ممکن ہی نہیں۔ پس اللہ عزوجل کی ذات پاک کا آنکھ کے ذریعہ حقیقی طور پر دیدار کیا جا سکتا ہے، لیکن اس دیدار کے ساتھ اس کی ذات پاک کا ادراک نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کی ذات اقدس اس سے کہیں عظیم و برتر ہے کہ اس کا احاطہ کیا جا سکے۔ سلف کا یہی عقیدہ ہے کہ انسان کو آخرت میں دیدار باری تعالیٰ کی سعادت حاصل ہوگی، ان کی رائے میں آخرت میں بندے کے لئے سب سے بڑی نعمت یہی ہوگی کہ اس کو دیدار باری تعالیٰ کی سعادت میسر آئے۔ اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرمایا کرتے تھے: ((اَسْأَلُکَ لَذَّۃَ النَّظْرِ اِلَی وَجْہِکَ)) (سنن النسائی، السہو، باب نوع آخر من الدعاء، ح: ۱۳۰۶ ومسند احمد: ۵/۱۹۱۔) ’’میں تجھ سے تیرے چہرہ اقدس کی طرف دیکھنے کی لذت کا سوال کرتا ہوں۔‘‘ لذت نظر کا سوال اس لیے کیا کہ دیدار باری تعالیٰ کی لذت ایسی عظیم ترین لذت ہوگی کہ اس کا ادراک اس کے سوا اور کوئی کر ہی
Flag Counter