Maktaba Wahhabi

304 - 728
’’رواہ الحاکم في المستدرک في سورۃ الحج من حدیث زید بن الحباب عن عبد اللّٰه بن عیاش المصري عن الأعرج عن أبي ھریرۃ مرفوعاً بلفظہ سواء، وقال: حدیث صحیح الإسناد ولم یخرجاہ، و رواہ البیھقي في سننہ‘‘[1]انتھی [ امام حاکم رحمہ اللہ نے اپنی مستدرک میں سورۃ الحج کی تفسیر میں زید بن حباب سے روایت کیا ہے، انھوں نے عبد الله بن عیاش المصری سے، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کے الفاظ میں برابر مرفوعاً روایت کیا ہے۔ نیز امام حاکم رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس حدیث کی سند صحیح ہے، مگر بخاری و مسلم نے اسے روایت نہیں کیا ہے، امام بیہقی رحمہ اللہ نے بھی اسے اپنی سنن میں روایت کیا ہے] ’’وفي حدیث قتادۃ بن النعمان أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( استمتعوا بجلودھا، ولا تبیعوھا )) کذا في المنتقی، وفي النیل حدیث قتادۃ، ذکرہ صاحب الفتح، ولم یتعقبہ مع جري عادتہ بتعقب ما فیہ ضعف، وقال في مجمع الزوائد: إنہ مرسل صحیح الإسناد‘‘[2] انتھی [قتادہ بن النعمان رحمہ اللہ سے مروی حدیث میں ہے کہ یقینا نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان (قربانیوں ) کی کھالوں سے فائدہ اٹھاؤ اور ان کو مت فروخت کرو۔‘‘ منتقی میں بھی ایسے ہی ہے۔ نیل میں قتادہ سے مروی حدیث ہے، جسے صاحب الفتح نے ذکر کیا ہے۔ انھوں نے اس پر تعاقب نہیں کیا، باوجود اس کے کہ ان کی عادت یہ ہے کہ وہ اس حدیث پر تعاقب کرتے ہیں ، جس میں ضعف ہوتا ہے۔ (ہیثمی نے) مجمع الزوائد میں کہا ہے کہ یہ حدیث مرسل ہے اور اس کی سند صحیح ہے] خون قربانی کے جانور کا خواہ اور کسی دم مسفوح کا چمار خواہ اور کسی کو دینا جائز نہیں ہے، کیونکہ دم مسفوح حرام ہے، تو اس کا دینا اعانت علی المعصیہ ہے اور اعانت علی المعصیہ سے الله تعالیٰ نے منع فرمایا ہے: ﴿ وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ﴾ [سورۂ مائدہ، رکوع: ۱] [اور نیکی اور تقویٰ پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو] کتبہ: محمد عبد اللہ ۔ الجواب صحیح عندي، و الله أعلم۔ أبو محمد ابراہیم۔ الجواب صحیح۔ شیخ حسین بن محسن عرب۔ قربانی کی کھال کا مصرف: سوال: 1۔جو مدرسہ عند الله رفاہِ عام مسلمانان کے واسطے قائم ہو اور اس کے قیام کی کوئی صورت ظاہراً نہ ہو، جس سے وہ مدرسہ قائم رہے، بجز اس کے کہ قربانی کا چمڑا اگر مل جائے تو مدرسہ قائم رہے گا۔ ایسی صورت میں چمڑا مذکور کو
Flag Counter