Maktaba Wahhabi

618 - 728
شخص نے اس مال کو باطل اور ناجائز طور سے حاصل نہیں کیا ہے۔ 2۔ اس صورت میں بھی زید کاشت کار پر عشر یا نصف عشر (جیسی صورت ہو) واجب ہے، بشرطیکہ جس قدر غلہ اس کی ملک میں حاصل ہو، وہ پانچ وسق سے کم نہ ہو اور اگر کم ہو تو واجب نہیں ہے۔ 3۔ مرتہن اشیاے مرہونہ سے نفع نہیں اُٹھا سکتا، کیونکہ یہ ربا ہے، لیکن جس صورت میں اشیاے مرہونہ ازقسم سواری یا دودھ کے جانور مرہون ہوں اور مرتہن ہی پر اُس کا نفقہ ہو تو مرتہن بقدر اپنے نفقہ کے ان جانوروں کی سواری اور دودھ سے نفع اٹھا سکتا ہے، قدر نفقہ سے زائد نفع نہیں اٹھا سکتا۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه نقد اور ادھار بیع میں فرق کرنا[1]: سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ، مثلاً: دھان نقد بارہ پنسیری کے حساب سے فروخت ہوتا ہے۔ اگر اسی دھان کو اُدھار، یعنی قرض ایک من کے حساب سے فروخت کرے تو جائز ہے یا نہیں ؟ بینوا توجروا! جواب: ایسی بیع جائز ہے، کیونکہ عمومی دلائل اس کے جواز پر دلالت کرتے ہیں ، جیسے الله تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا﴾ وقولہ تعالیٰ:﴿لَا تَاْکُلُوْٓا اَمْوَالَکُمْ بَیْنَکُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّآ اَنْ تَکُوْنَ تِجَارَۃً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْکُمْ﴾ وغیر ذلک من النصوص۔ قال في النیل: (۵/ ۱۳۷) وھو مذھب الشافعیۃ والحنفیۃ والجمھور۔ ومن قال: یحرم بیع الشییٔ بأکثر من سعر یومہ لأجل النسآء، تمسک بحدیث أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ مرفوعاً: من باع بیعتین في بیعۃ فلہ أوکسھما أو الربا، رواہ أبو داود۔[2]وفیہ أن في إسنادہ محمد بن عمرو بن علقمۃ۔ قال في النیل (۵/ ۱۲): وقد تکلم فیہ غیر واحد، قال المنذري والمشھور عنہ من روایۃ الدراوردي، و محمد بن عبد اللّٰه الأنصاري أنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم نھی عن بیعتین في بیعۃ۔ قال (۵/ ۱۳): ولا حجۃ فیہ علی المطلوب، ولو سلمنا أن تلک الروایۃ التي تفرد بھا ذلک الراوي صالحۃ للاحتجاج لکان احتمالھا لتفسیر خارج عن محل النزاع کما سلف عن ابن رسلان (وھو أن یسلفہ دینارا في قفیز حنطۃ إلی شھر، فلما حل الأجل طالبہ بالحنطۃ قال یعني القفیز الذي لک علي إلی شھرین بقفیزین فصار ذلک بیعتین في بیعۃ، لأن البیع الثاني قد دخل علی الأول فیرد إلیہ أوکسھما، وھو الأول کذا في شرح السنن لابن رسلان) قادحا في الاستدلال بھا علیٰ المتنازع فیہ علیٰ أن غایۃ ما فیھا الدلالۃ علیٰ المنع من البیع إذا وقع علی ھذہ الصورۃ، وھي أن یقول نقدا بکذا ونسیئۃ
Flag Counter