Maktaba Wahhabi

5 - 660
تقدیم از:۔فضیلۃالشیخ سیدقاسم شاہ الراشدی صاحب علم الفرائض دین اسلام کانصف علم ہےاورنہایت دقیق وپیچیدہ علم ہےاس لیےاکثرعلماءکرام اس میں کم ہی معلومات رکھتےہیں اورفتویٰ دینےکےلیےبھی کچھ مخصوص علماءکرام ہوتےہیں جواس علم میں مہارت تامہ رکھتےہیں اوروہی فتویٰ دینےکےاہل ہوتےہیں۔ہرعالم دین کےبس کی یہ بات نہیں۔ آپ نےدیکھاہوگاکہ دینی مدارس اورجامعات میں فتویٰ دینےکےلیےایک الگ مفتی صاحب مقررہوتےہیں جوفتویٰ دیتےہیں مدرسہ کاہراستادفتویٰ نہیں دیتا۔اس لیےاس کوحاصل کرنےکےلیےبھی بڑی توجہ اورمحنت شاقہ اورذہانت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کااندازہ آپ اس سےلگاسکتےہیں کہ کتنےہی بڑےبڑےصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کوبھی کئی مسائل کی معلومات کےلیےدوسرےصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی طرف رجوع کرناپڑتاتھاکہ شایداس کےبارےمیں کسی کوعلم ہوجیساکہ دادی اورنانی کےبارےمیں ان کاشرعی حصہ وغیرہ۔ والدماجدرحمہ اللہ اس علم میں نہایت مہارت تامہ رکھتےتھےاورخصوصی طورپراس کی
Flag Counter