Maktaba Wahhabi

160 - 660
کلمہ طیبہ سوال:کیاکلمہ پڑھنے والاجنتی ہے،اگرجنتی ہے توکیا یہ بات حدیث مبارکہ اورقرآن پاک سے مطابقت رکھتی ہے؟اگرہاں توپھر سورت اورآیت کا حوالہ بتائیں؟ الجواب بعون الوھاب:اس بات میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ یہ حدیث بالکل صحیح ہےیہ حدیث صحیح بخاری وغیرہ میں ہے کہ جو شخص’’لا الہ الا اللہ‘‘دل کے اخلاص کے ساتھ پڑھےگاوہ جنت میں داخل ہوگا خواہ ابتداءیا پھر کبیرہ گناہوں کی سزاپانے کے بعد’’لا الہ الا اللہ‘‘کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ان الفاظ مبارکہ کہنے والاپکاموحد ہو اورشرک سے بالکلیہ اجتناب کرنے والا ہواس کی تائید قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات سے ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ‌ أَن يُشْرَ‌كَ بِهِ وَيَغْفِرُ‌ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ﴾ (النساء:۴۸) ’’یعنی اللہ سبحانہ و تعالیٰ شرک معاف نہیں فرمائے گا ہاں شرک کے علاوہ دیگر گناہ(کبیرہ) جسے چاہےمعاف فرمادے ۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص بھی مشرک نہیں وہ اللہ تعالیٰ کی مغفرت سے بالکل مایوس نہیں گناہ کبیرہ کی قیداس لیے لگائی گئی ہے کہ قرآن کریم میں ہے کہ: ﴿إِن تَجْتَنِبُوا۟ كَبَآئِرَ‌ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ‌ عَنكُمْ سَيِّـَٔاتِكُمْ﴾ (النساء:٣١) ’’یعنی اگرآپ لوگ ان کبیرہ گناہوں سے جن کے ارتکاب سے تمہیں روکاگیا ہے بچتے رہوگے توہم تمہاری چھوٹی چھوٹی برائیوں کو مٹادیں گے۔‘‘ اورابتداء یا کچھ سزاپانےکی بات اس لیے کہی گئی اگر﴿وَيَغْفِرُ‌ مَا دُونَ ذٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ﴾کامطلب یہ لیے جائے کہ شرک کے علاوہ دیگر گناہوں میں کچھ گناہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ
Flag Counter