Maktaba Wahhabi

211 - 660
عقل والانہیں ہےلیکن بلوغت کےبعدانسان عقل کےکمال کوپہنچ جاتاہے،لہٰذاوہ چاہےتوعقل سےکام لےکرمسلمان ہوسکتاہےاورکتنےہی ہندوبلوغت کےبعدتحقیق کرکےقرآن وحدیث کاتدبرسےمطالعےکرکےاسلام کےپیروکاربن گئےہیں۔ ہندوں مخالفوں کی مخالفت کےباوجود اسلام کوترک نہیں کیا۔ ایسےمقالات ہمارےسامنےموجودہیں۔ لہٰذاصرف ہندوکےگھرمیں پیداہونااسلام کےترک کےلیےایک بےحقیقت بہانہ تو بن سکتاہےلیکن صحیح جواب ہرگزنہیں بنتا۔ قیامت کےدن کوئی بھی انسان یہ نہیں کہہ سکےگاکہ اےاللہ تونےمجھےہندوکےگھرمیں پیداکیااورمیں مجبورتھا،اگرکسی نےاس طرح کیاتوآپ فرمائیں گےکہ فلاں کیامیں نےتم کوعقل جیسےانمول موتی سےنوازاتھا؟کیاتواس سےکام لےکرسیدھاراستہ نہیں لےسکتاتھا؟آخرتونےآباءواجدادکی تقلیدسےمنہ موڑکراوربندھن توڑکرحق کاراستہ کیوں نہیں لیا۔حالانکہ دنیاوی معاملات میں تونےکئی اعتبارسےزمانےکےحالات کےتقاضےکےمطابق آباءواجدادکی باتوں کوترک کیا۔توپھراسلام اورکفرکےمتعلق سوچ کراپنےآباءواجدادکی تقلیدکوتوڑکرسیدھاراستہ کیوں نہ اختیارکیا؟ اس سوال کاجواب نہ ان کے پاس اب ہےاورنہ ہی قیامت کےدن ہوگا،بہرحال اگرعقل ہےتویہ سوال ختم ہےکہ ہندوکےگھرمیں پیداہواہےہم مشاہدہ کرتےرہتےہیں کہ ہندوکےگھرمیں پیداہونےوالےبچےعقل سےکام لےکرمسلمان بن جاتےہیں لیکن مسلمانوں کےگھروں میں پیداہونےوالےبچےعقل سےکام نہ لےکرگمراہی کواختیارکرتے رہتےہیں،لہٰذامعلوم ہواکہ صرف مسلمان یاہندوکےگھرمیں پیداہوناہدایت گمراہی کےلیےکافی نہیں ہے۔لہٰذایہ سوال بیہودگی، حماقت اوربےعقلی کانمایاں ثبوت ہے۔مزیدگزشتہ صفحات کامطالعہ کریں گےتوحقیقت واضح ہوجائےگی۔(واللّٰه اعلم) نوروبشرکی حقیقت سوال:کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ سب سےپہلے
Flag Counter