Maktaba Wahhabi

230 - 660
بات پر حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے ناراض ہوئے اورسفرحج سےلوٹنے کے بعد بھی دوماہ تک ناراض رہے اوربی بی صاحبہ کے پاس نہیں جاتے تھے۔حضرت صفیہ رضی اللہ عنہاکی روایت اس طرح ہے کہ ((فلما كان شهر ربيع الاول دخل عليها فرأت ظله فقالت ان هذالظل رجل ومايدخل علي النبي صلی اللہ علیہ وسلم فمن هذا فدخل النبي صلی اللہ علیہ وسلم الحديث.)) ’’یعنی جب ربع الاول کا مہینہ آیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم بی بی رضی اللہ عنہا کے پاس آئے جنہوں نے آتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ دیکھاپھر کہا کہ یہ توکسی آدمی کاسایہ ہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم تومیرےپاس آتے ہی نہیں ہیں پھر یہ کون ہوسکتا ہے۔ پھرنبی صلی اللہ علیہ وسلم اس پرداخل ہوئے۔ پھرنبی صلی اللہ علیہ وسلم ان سے راضی ہوئے۔‘‘ اس حدیث سے واضح طورپر معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ موجود تھا جوآپ کی بیوی ام المومنین رضی اللہ عنہا نے دیکھا اس طرح کے صحیح دلیل ملنے کے بعد عوام کے یہاں اس بے ثبوت دلیل کی کوئی وقعت ہی نہ رہی۔الحمدللّٰه علي ذالك معراج نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سوال:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج جسمانی ہواتھا یا روحانی؟بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب: نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک ہی رات میں دواحسان ہوئے۔(1) اسراء۔ (2) معراج دونوں روح مع الجسم سےہوئےاسراء مسجدحرام(مکہ مکرمہ)سےمسجداقصی(بیت المقدس)تک ہوااورمعراج وہاں بیت المقدس سےآسمانو ں کی سیر ہوئی۔ دونوں کا ذکر قرآن کریم میں ہے۔ اسراء کا تذکرہ سورۃ بنی اسرائیل کی ابتدامیں ہے اللہ رب العالمین فرماتے ہیں: ﴿سُبْحَـٰنَ ٱلَّذِىٓ أَسْرَ‌ىٰ بِعَبْدِهِۦ لَيْلًا مِّنَ ٱلْمَسْجِدِ ٱلْحَرَ‌امِ إِلَى ٱلْمَسْجِدِ
Flag Counter