Maktaba Wahhabi

250 - 660
پڑھنےسے بہترہے اسے امام بناکر باجماعت نماز پڑھنی چاہیئے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ گرپڑے توآپ کی ٹانگ مبارک میں زخم آگیا مگرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنی جگہ میں بیٹھ کرنمازپڑھائی اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے ان کی اقتدامیں نماز پڑھی۔ اس طرح آخری عمر میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ حالت بیماری میں نمازپڑھائی معلوم ہواکہ بیماری والانماز پڑھاسکتا ہےالبتہ جو خود پاکی کی کوشش نہیں کرتااورپیشاب وغیرہ سےپرہیز نہیں کرتا توایسے آدمی کے پیچھے ہرگزنمازنہیں پڑھنی چاہیے باقی سلسل البول کامریض ہےتواس میں اس کو کوئی قصورنہیں ہےوہ مجبورہے لہٰذا اس کے پیچھے بوقت ضرورت اقتداکرنی درست ہے۔ هذا ماعندي واللّٰه اعلم بالصواب ۔ وضو سے پہلے کیا پڑھے سوال:وضوشروع کرتے وقت پوری بسم اللہ یاصرف بسم اللہ والحمدللہ پرھنی چاہئے؟ الجواب بعون الوھاب:(١)صحیح حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ وضوکی ابتدامیں’’بسم اللہ والحمدللہ‘‘پڑھناچاہیئےجیساکہ الطبرانی الصغیرمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ: ((قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم يا ابا هريرة اذا توضات فقل بسم اللّٰه والحمدللّٰه فان حفظتك لاتبرح مكتب لك الحسنات حتي نحدث من ذلك الوضوء)) ’’اے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جب تووضوکرےتوبسم اللہ،والحمدللہ کہاکروکیونکہ تم پرجواللہ تعالیٰ کے نگران فرشتے ہیں،وہ تمہارے لیے نیکیاں لکھتے رہیں گے،جب تک کہ تم اس وضو سے محدث (بے وضو)نہ ہوجاو۔‘‘ علامہ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں اس کی اسنادحسن ہے۔(مجمع الزوائد:١/٢۰ ٢) (٢)اوروضوکے دوران یہ دعاپڑھنی چاہیئے: ((اللهم اغفرلي ذنبي ووسع لي في داري وبارك لي في
Flag Counter