Maktaba Wahhabi

292 - 660
ہوئے ہیں دوسری مسجد بناسکتے ہیں یا نہیں؟ الجواب بعون الوھاب:اگراس گاؤں میں یعنی جس سے لوگ چلے گئے ہیں کوئی اورباشندہ نہیں رہااورگاؤں بالکل خالی ہوگیا ہےاورکوئی دوسرابھی وہاں آکراس کو آبادنہیں کرسکتااوردوسرے گاؤں (جہاں لوگ اب آبادہوچکے ہیں)سے بھی یہ بہت دورہےاتنادورکہ وہاں آکرپنچ گانہ نمازادانہیں کرسکتے توپھر اس مسجدکوگراکروہاں پر نئی مسجد بناسکتے ہیں۔ کیونکہ اسی طرح چھوڑدینے سے مسجدکابربادہونالازم آتا اوراس کا سامان وغیرہ جوچھت وغیرہ میں لگا ہوگا وہ ضائع ہوجائے گا۔ لہٰذا جب کہ حدیث میں اپنے مال کی اضاعت سےبھی منع فرمایاگیا ہےتومسجد کے سامان کو اضاعت سے بچاناتوبطریق اولیٰ ضروری ہوگااورانسان کو اللہ تعالیٰ اپنی وسعت سےزیادہ تکلیف نہیں دیتاجب وہ لوگ بوجہ اشدضرورت اورمجبوری کے سبب سےوہاں سےچلے گئے ہیں اوروہاں مسجد کی آبادی کے لیے بھی کوئی نہیں رہااس لیے ان کے لیے یہ اضطراری حالت کی وجہ سے جائز ہے کہ اس مسجد کو شہید کرکے دوسری جگہ پر جہاں اب وہ آبادہوچکے ہیں وہاں پر نئی مسجد بنالیں۔ اورویسے بھی مسجد کو ویران کرنابڑاجرم ہے اس لیے اس مسجد کو وہاں چھوڑ دیناجہاں وہ خراب وویران ہوجائے اس سے یہ اچھا وبہتر ہے کہ اس کو دوسری جگہ پر ازسرنوبنایاجائے۔ هذا ماعندي والعلم عندربي وهو اعلم بالصواب فاسدالعقیدہ امام کے پیچھے نماز کا حکم سوال:فاسدعقیدہ رکھنے والے اورخلاف سنت نماز پڑھنے والے کے پیچھے یا زانی فاسق امام کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟ الجواب بعون الوھاب: فاسدعقیدہ رکھنے والےمرادغالباایساآدمی ہےجوان باتوں پر صحیح اعتقادنہیں رکھتاجن پر ایمان کا مدارہے،اگریہی سائل کی مرادہےتوایسےآدمی کے پیچھے قطعاًنمازنہیں ہوتی کیونکہ جس کا عقیدہ صحیح نہیں ہے وہ اسلام کے دائرہ سے خارج
Flag Counter