Maktaba Wahhabi

38 - 660
پر بھی بڑے تحقیقی وتفصیلی فتاوی موجود ہیں جواہل علم کے لیے دلچسپی کا باعث ہیں۔بہرحال فتاوی رفیقہ اپنے مشمولات کے اعتبار سے اپنے دامن میں ندرت کا پہلولیے ہوئے ہے۔مولانا محمد رفیق پسروری نے ٢٢فروری١٩٧٨ءکو پسرورمیں وفات پائی۔ ١٦۔۔۔۔۔۔فتاوی برکاتیہ شیخ الحدیث مولانا ابوالبرکات احمد مدراسی رحمہ اللہ رسوخ علم کے اعتبارسےگوجرانوالہ میں ہی نہیں بلکہ انھیں پورے پاکستان میں قدرومنزلت کا مقام حاصل تھا۔انھوں نے جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ کی مسند پر بیٹھ کر لوگوں کو قرآن وحدیث کا درس دیا اوردارالافتاء کے منصب پر متمکن ہوکرہزاروں لوگوں کے مسائل کی عقدہ کشائی کی۔مولاناابوالبرکات مرحوم کا خاصہ تھا کہ وہ مسائل کو کسی بھی حال میں بغیر فتوی کے واپس جانے نہیں دیتے تھے۔ فتاوی برکاتیہ ان کے انہی فتاوی کا مجموعہ ہے جو٣٥٨صفحات پر پھیلے ہوئے ہیں۔بعض فتاوی پر ان کے شیخ حضرت العلوم حافظ محمد محدث گوندلوی رحمہ اللہ جیسے جلیل القدرمحقق کی تصدیق اوردستخط ثبت ہیں۔اس سے ان فتاوی کی علمی وقعت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ مولانا ابوالبرکات احمد نے ١٦جولائی١٩٩١ءکو گوجرانوالہ میں وفات پائی۔ ١٧۔۔۔۔۔۔فتاوی اصحاب الحدیث حضرت مولانا حافظ عبدالستارالحمادحفظہ اللہ جماعت اہل حدیث کے جلیل القدراورنامورعالم دین ہیں۔انھوں نے درس وتدریس کے ساتھ تصنیف وتراجم اورفتوی نویسی میں وہ کارنامے انجام دیے ہیں کہ ان کی انہی خدمات کے باعث انھیں جماعت اہل حدیث کی طرف سے’’مفتی پاکستان‘‘کا خطاب دیا گیا ہے۔ان کے علمی کارناموں میں صحیح بخاری شریف کی جامع شرح اوراردوترجمہ نمایاں ہے جو کئی جلدوں پر محیط ہے۔ مولانا حافظ عبدالستارالحماد کو اللہ تبارک وتعالی نے تفقہ فی الدین اورعلم حدیث سے خوب نوازا ہے۔
Flag Counter