Maktaba Wahhabi

403 - 660
وہ حدیث یہ ہے: ((فقال لاتاخذالصدقه الامن هذه الاربعة.)) ’’یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ صدقہ نہیں لومگران چارچیزوں سےیعنی(1)جو(2)کھجوریں(3)منقیٰ(4)اورگندم۔ ‘‘ مطلب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صراحت کردی کہ ان چارچیزوں کے علاوہ میں صدقہ(زکوٰۃ)نہیں ہے۔ اگرزیادہ سےزیادہ مسلم شریف کی حدیث کے موجب یاقیاس کے ساتھ دوسرے اناج مثلاً، جوار، باجرہ، مکئی وغیرہ کوشامل کیا جائے توشامل کیا جاسکتا ہے باقی چیزیں ان میں شامل نہیں ہیں۔ ( و اللّٰہ اعلم )باقی اشیاءکو فروخت کرنے کے بعدجورقم ملے اس پر سال بھرگزرجائے تومذکورہ حساب کے مطابق پیسوں پرزکوۃ ہوگی۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب گندم کی زکوۃ سوال:کتنی گندم پرزکوۃ ہوگی اوروسق کا اندازہ کیا ہے، پوری وضاحت کے ساتھ بیان کریں؟ الجواب بعون الوھاب:جس طرح اوپرذکرکرکے آیا ہوں کہ گندم وغیرہ پر زکوۃ اس وقت لگے گی جب وہ گندم پانچ وسق کے اندازے میں ہوگی ۔ پانچ وسق سے کم پرزکوٰۃ نہیں ہے۔ جس طرح مسلم شریف کی حدیث ذکرکی کہ پانچ وسق یا اس سےبرابرپرہی زکوۃ کی ادائیگی ہوگی اورکتنی زکوۃ نکالی جائے گی اس کے بارے میں بھی اوپر لکھ چکاہوں کہ’’عشر‘‘یا’’نصف عشر‘‘باقی وسق کا اندازہ یا ماپ کیا ہے ؟اس کے لیے گزارش ہے کہ ایک وسق میں ساٹھ صاع ہوتے ہیں، توپانچ وسق میں تین سو(300)صاع ہوتے ہیں اورایک صاع کی تول جنس میں الگ الگ ہوگی ہم نے گندم کی تول کرکے دیکھی ہے وہ پونے تین سیربنتی ہےاورباقی جنسیں بھی تھوڑی تفاوت کے ساتھ گندم کے حساب کے برابرہوں گی یعنی کم وبیش اس حساب سے ایک وسق میں 165سیرہوئے توپانچ اوسق میں825سیر ہوئےاوران
Flag Counter