Maktaba Wahhabi

438 - 660
نہیں گزری ہے کیونکہ نکاح کا خطبہ ایک مسنون دعاہےقرآن وحدیث نے اس دعاکوکسی خاص شخص کے ساتھ مقیدنہیں کیا ہے۔ اس لیے اگرکوئی شخص اس دعاکو خود پڑھتا ہے تویہ جائز ہےاگرچہ اس دعاکوپڑھنے والامجلس میں موجودہے۔ سوال:اگرگاوں میں کوئی پڑھالکھا نہیں ہے تواس میں اپنا پڑھا ہوا نکاح صحیح ہوگایا نہیں؟بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب:اس سوال کے جواب کےلیے اوپرکے سوال کا جواب کافی ہے باقی نکاح کے شرائط یہ ہیں۔ (1)عورت محرمات میں سے نہیں ہو۔ (2)ایجاب وقبول ہو۔ (3)دوگواہ موجود ہوں۔ (4)ولی النکاح راضی ہو۔ (5)مہرموجودہو۔ اگریہ شرائط موجود ہیں تونکاح ہوجائے گاباقی خطبہ پڑھنا یہ مسنون دعاہےنکاح کےشرائط میں سے نہیں ہے۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب پاگل شوہرکاحکم سوال:کیا فرماتےہیں علمائےدین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ عبدالحکیم جوکہ پاگل ہے اس کی ایک بیٹی ہے جس کا نکاح عبدالحکیم کے دوسرے بھائی کے بیٹے سےکروایاگیااورانہوں نے اپنی بیوی کوگھرسےنکال دیااب وہ اپنے ماموں کے ہاں رہتی ہے اس بات کوتقریباً چارسال ہوئے ہیں اورخاوندنے ابھی تک نہ بیوی کا مطالبہ کیا ہے اورنہ ہی خرچہ وغیرہ وغیرہ دیتا ہے، اورشریعت محمدی کے مطابق بتائیں کہ کیا وہ لڑکی دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے یا نہیں؟بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب:معلوم ہونا چاہیئےکہ جب خاونداپنی بیوی کوخرچہ نہ دےاورنہ ہی چارسال تک حال احوال پوچھے اب اس صورت میں عورت نکاح ختم کرواسکتی ہے۔
Flag Counter