Maktaba Wahhabi

439 - 660
جس طرح قرآن کریم میں ہے: ﴿وَلَا تُمْسِكُوهُنَّ ضِرَ‌ارً‌ۭا لِّتَعْتَدُوا﴾ (البقرة:٢٣١) ’’عورتوں کونقصان پہنچانے کی خاطرروکے مت رکھو۔ ‘‘ یہ بھی ظلم ہے کہ اس کو خرچہ وغیرہ نہ دیا جائے یہ بھی نقصان پہنچاناہے: ﴿وَعَاشِرُ‌وهُنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ﴾(النساء:١٩) ’’عورتوں کےساتھ اچھاسلوک کرو۔ ‘‘ تاکہ وہ اچھی طرح زندگی بسرکرسکیں۔ دوسری جگہ اللہ نے فرمایا: ﴿فَإِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُ‌وفٍ أَوْ تَسْرِ‌يحٌۢ بِإِحْسَـٰنٍ﴾ (البقرة:٢٢٩) ’’اچھائی کے ساتھ رکھناہے یاعمدگی کے ساتھ چھوڑدیناہے۔ ‘‘ اورحدیث پاک میں ہے: ((عن سعيدبن المسيب رضي اللّٰہ عنه في الرجل لايجدماينفق علي اهله قال يفرق بينهما.)) [1] اس سے معلوم ہواکہ دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے باقی خرچہ وغیرہ بندکرنایہ ظلم ہے اورظلم کرناناجائز ہے۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب! غیرفطری دودھ سوال: کیا فرماتےہیں علمائےدین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ زید اورعمرماموں، بھانجاہیں دونوں کی اولادنے ایک عورت کا دودھ پیایعنی وہ دودھ شریک بھائی ہوئے اب دونسلیں چھوڑکرتیسری نسل میں وہ ایک دوسرے سےرشتہ داری وغیرہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟بینوواتوجروا!
Flag Counter