Maktaba Wahhabi

44 - 660
مقام ومرتبے کے حامل عالم دین تھے۔انھوں نے مختلف دینی موضوعات پر بہت کچھ لکھا۔ان کے مقالات وفتوی بڑے مفصل اورتحقیقی ہوتے تھے اورکئی کئی اقسام پر مشتمل ۔اہل حدیث رسائل وجرائد حضرت حصاری کے فتاوی اورمقالات سےبھرے پڑے ہیں۔ اللہ تعالی اجرعظیم دے ہماری جماعت کے بزرگ عالم دین بقیۃ السلف حضرت مولانا محمد یوسف راجووالوی حفظہ اللہ کوکہ انھوں نے کامل توجہ سے خطیر رقم خرچ کرکے مولانا محمد ابراہیم خلیل حفظہ اللہ (حجرہ شاہ مقیم ضلع اوکاڑہ)سے مولانا حصاروی کا فتاوی مرتب کروایا۔مقالات فتاوی کا یہ مجموعہ دس ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔پروفیسرعبدالرحمان محسن حفظہ اللہ(داالحدیث جامعہ کمالیہ راجووال ضلع اوکاڑہ)کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق مولانا محمد یوسف صاحب نے مولانا حصاروی کے نواسے ڈاکٹر عبدالروف ظفرصاحب کی خواہش پر اس فتاوی کی تمام جلدیں ڈاکٹر صاحب کو برائے اشاعت لوجہ اللہ دے دی ہیں۔اب ڈاکٹر صاحب پر منحصرہے کہ وہ کب ان فتاوی کی اشاعت کا اہتمام کرتے ہیں۔مولانا حصاروی رحمہ اللہ کے فتاوی شائع ہوجائیں توایک شاہکارہوگا۔مولاناعبدالقادرعارف حصاروی نے ١٩ستمبر١٩٨١ء کو وفات پائی۔ ٢٤۔۔۔۔۔آپ کے مسائل اوران کاحل ابوالحسن مولانا مبشراحمد ربانی حفظہ اللہ جماعت اہل حدیث کے معروف محقق،مصنف اورمناظرہیں۔صبح وشام پڑھنا اورلکھنا اورمسائل کی تحقیق ہی ان کا من پسند مشغلہ ہے۔فتوی نویسی میں ربانی صاحب بڑے مشّاق ہیں۔اس میدان میں اللہ تبارک وتعالی نے ان کو بڑی صلاحیتوں سے نواز رکھا ہے۔١٩٩٢ءمیں انھوں نے مجلہ الدعوۃ لاہور میں قارئین کے سوالات کے جواب لکھنے شروع کیے۔جسے جماعتی حلقوں میں ازحد پسند کیاگیااورربانی صاحب کا یہ کالم قارئین کی نظر میں شہرت دوام حاصل کرگیا اب تک ربانی صاحب قارئین کے سیکڑوں مسائل پر فتوے جاری کرچکے ہیں اوران کے فتاوی کا مجموعہ’’آپ کے مسائل اوران کاحل‘‘
Flag Counter