Maktaba Wahhabi

443 - 660
ہوچکی ہیں بہرحال میری تحقیق یہ ہے کہ شغارممنوع وہ ہے جوبلاصداق ہواوریہ ہی شغارکی صحیح تفسیر ہے ۔ سردست اسی پر اکتفاکی جاتی ہے۔ لڑکی کی رضامندی سوال:اکثرممالک میں یہ مروج ہے کہ کسی بالغہ لڑکی کی شادی پانچ چھ سال کےنابالغ لڑکے کے ساتھ کردی جاتی ہے اوراس لڑکی سے اس کے متعلق کچھ بھی پوچھانہیں جاتا۔ بالآخروہ لڑکی یاتوخودکشی کاارتکاب کربیٹھتی ہے یا چھپ چھپاکربدکاری کی مرتکب ہوتی ہے، کیا مذکورہ فعل(یعنی رشتہ داروں کالڑکی کانابالغ لڑکے کےساتھ اس کی اجازت ومرضی کے بغیر نکاح کرنا) شریعت اسلامی کی نظر میں جائز ہے؟ الجواب بعون الوھاب:یہ کام سراسرظلم اورناانصافی ہے اورجاہلیت کے زمانہ کی یادہےاسلامی شریعت کے ساتھ اس کا کوئی تعلق نہیں ہے اسلام سےپہلے عرب کے جہال میں اس طرح کے ظلم ہواکرتے تھے اوراس طرح کی جاہلیت کی رسوم ورواج چلتی رہتی تھیں عورتوں کوذرہ برابرعزت واحترام حاصل نہ تھا بلکہ انہیں جانوروں سےبھی کم ترسمجھا جاتا تھا انہیں بولنےکی بھی اجازت نہ ہوتی تھی۔ گویاانہیں انسان ہی نہیں سمجھا جاتا تھا مگراسلام کے آنے کے بعد ان کی حالت بتدریج سدھرنے لگی اوراللہ تعالیٰ نے انہیں انسانی صف میں جگہ دی بلکہ انہیں انسانی زندگی نصف قراردیاگیااورقرآن حکیم نے اعلان کیا کہ : ﴿وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ...... ﴾ (البقرة:٢٢٨) ’’یعنی جس طرح ان کے اوپرمردوں کے حقوق ہیں اسی طرح مردوں پران کے حقوق ہیں۔ ‘‘ اس آیت کریمہ نے مردوں کی طرح عورتوں کو بھی ان کے حقوق دلوائے اورقرآن کریم میں کئی مقامات پرعورتوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے ان کے حقوق ادا
Flag Counter