Maktaba Wahhabi

480 - 660
يہ صورت نہ ہواورغریب کی لاچاری مجبوری سےناجائزفائدہ نہ اٹھاناہوتوپھریہ معاملہ صحیح ہے، البتہ قیمت پوری دینی چاہئے باقی((لاتبع ماليس عندك.))یہ جنس کے علاوہ دوسری چیزوں میں ہے اوریہ ابن سیرین کا قول ہے کہ اناج سٹوں میں ہوتونہ بیچوتویہ اس معاملہ (بیع سلم)سےدوسری صورت ہے یعنی بیع سلم میں ایسا نہیں ہوتاہے کہ اس فلاں زمین سےگندم تمہیں بیچ دیتا ہوں بلکہ محض پیسوں کے عوض جنس بیچ کے دینی ہے جو ایک مدت مقررپراداکی جائے گی پھریہ جنس وہ اپنی اس جنس کے اتارنے کے بعداس سے اداکرےیادوسری جگہ سےلےکردےوہ اس پرمدارہے لہٰذا وہ معاملہ ابن سیرین والے کہنے کے مخالف نہیں ہے۔ یہ صحیح ہے کہ اناج سٹوں میں(اس کے طرف اشارہ کرکے)بیچانہ جائے گا۔ امیدہے کہ اس سے آپ کے سوال کا جواب کسی حدتک حل ہوچکاہوگا۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب تنخواہ پرتقریرکرنا سوال:دینی امورمیں قرآن پاک کی تعلیم دیناامامت کراناخطبہ دیناجلسوں میں تقریرکے لیے جاناوغیرہ پراجرت لیناصحیح حدیث کے مطابق ہے یا غلط ہے؟ الجواب بعون الوھاب:قرآن کریم وغیرہ تبلیغ دین کے لیے سناکراس پر اجرت لیناجائزنہیں، قرآن کریم فرماتا ہے: ﴿قُل لَّآ أَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرً‌ا﴾ (الشوري:٢٣) البتہ قرآن کریم سکھلانایااس کی اورعلوم دینیہ کی تعلیم دینا اورتدریس کرنا اس پر اجرت لی جاسکتی ہے۔ صحیح بخاری میں ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے ایک آدمی جس کوسانپ نے ڈس لیاتھا اس پر سورہ فاتحہ سےدم کیا اوروہ اچھاہوگیاپھرانہوں نے معاوضہ میں بکریاں لیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس معاوضہ کو بحال رکھااس کوجائز قراردیااورمزیدیہ فرمایاکہ قرآن پرجوتم
Flag Counter