Maktaba Wahhabi

493 - 660
’’اللہ نے تمہارے دین میں تم پر کوئی سختی نہیں کی۔ ‘‘ توحرج اصلاًتصورنہ کریں بلکہ یہ مصمم ارادہ اورنیت صادقہ اورکتاب وسنت کی اتباع میں ہوتا ہے۔ ٹیلی ویژن کاحکم سوال:ٹیلی ویژن اوراسلامی فلموں کاکیا حکم ہے؟کیا ہم تعلیم کی غرض سےیہ استعمال کرسکتے ہیں اورکیا ٹیلی ویژن تصویرمیں داخل ہے؟ الجواب بعون الوھاب:یہ اس وقت کی بڑی عجیب بات ہے کہ ہم فلموں کانام سنتےہیں کہ یہ اسلامی فلمیں ہیں کہ یہ اسلامی اشتراکیت یااسلامی جمہوریت ہے، مجھے ابھی تک کوئی شخص ایسانہیں ملاکہ جومجھے اس بارہ میں سمجھائے کہ ان کے یہ اسلامی نام کیونکررکھے گئےہیں، یہ نظریات اوراصطلاحات جویہودی ہیں یہ کیوں ہمارے اندرآئے ہیں۔ آسمان زمین سےکہاں ہے یہ کہاں ہے۔ کیاتعلق ہے ان کا اس دین کے ساتھ جودین منزل من اللہ ہے، یہ باطل نظریات اورخودساختہ الفاظ واصطلاحات جواہل الاھواء والبدع کی پیداورہیں، کیاہم میں ایک بھی ایساصاحب بصیرت آدمی نہیں کہ جوان اشیاء کی گہرائی میں جاکرسوچے، کیاکوئی یہ بات واضح کرسکتا ہے کہ جولوگ غیرممالک میں رہتے ہیں، وہ یہ فلمیں وغیرہ تعلیم وتربیت کے لیے استعمال کرتے ہیں، کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکتا، کیونکہ ان لوگوں کااس سےمقصد صرف اورصرف انہیں دیکھ کرانسانی جواہرکاضیاع اوراخلاق کی بربادی اورفحاشی کے اندھیرے کنویں میں دھکیلناہے۔ یہ صرف لغوکھیل اوران کی بری تسکین اورنفسانی خواہش کی تکمیل کاایک ذریعہ ہیں۔ ان سےان کا مقصد صرف یہ ہے کہ کچھ وقت دنیاوی امورسےچھٹکاراپاکراپنی توجہ دوسری طرف مبذول کرنا ہے، تویہ اشیاء وہ صرف اورصرف ان مقاصدکے لیےاستعمال کرتے ہیں نہ کہ ان کا اس سے مقصد کوئی تعلیم وتربیت ہے اورآج کل جتنی بھی فلمیں بنائی جاتی ہیں، وہ صرف اورصرف اخلاق کو تباہ کرنے والی ہیں اورخاندانی نظام کو
Flag Counter