Maktaba Wahhabi

499 - 660
غیرمسلم کو قربانی کاگوشت دینا سوال:قربانی فرض ہےیاسنت؟نیزقربانی کاگوشت غیرمسلم یا مسلمان بےنمازی کودیاجاسکتاہے؟ الجواب بعون الوھاب:قربانی سنت ہے یاواجب اس کے متعلق گوعلماء میں اختلاف ہے لیکن دلائل کے لحاظ سےصحیح بات یہی ہے کہ قربانی فرض یاواجب نہیں ہے، البتہ اسے سنت مئوکدہ کہاجاسکتا ہے اورباوجود استطاعت کے ترک کرنا مناسب نہیں اس کےدلائل درج ذیل ہیں۔ (1):......امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں سیدناابن عمررضی اللہ عنہ کاقول تعلیقانقل کیا ہے کہ : ((قال ابن عمررضي اللّٰه عنهما هي (اي الضحية) سنة ومعروف.)) (صحيح بخاري:كتاب الاضاحي) اس اثرکومشہورمحدث حمادبن سلمہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مصنف میں سیدنا ابن عمررضی اللہ عنہ تک موصول سندکےساتھ لایاہےاورامام جبلہ بن لحیم کے طریق سےروایت کرتے ہیں کہ : ((ان رجلاسأل ابن عمر عن الاضحية اهي واجبة فقال ضحيٰ رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم والمسلمون بعده.)) [1] ’’یعنی ایک سائل نے سیدنا ابن عمررضی اللہ عنہ سےدریافت کیا کہ کیا اضحیٰ(قربانی)واجب ہے توسیدنا ابن عمررضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کی ہےاورآپ کے بعدمسلمان بھی کرتے آئے ہیں۔ ‘‘ اس حدیث کی امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ نے تحسین کررکھی ہے اورفرماتے ہیں کہ: ((والعمل علي هذاعنداهل العلم ان الاضحية ليست واجبة.)) ’’یعنی اس حدیث پراہل علم عمل کرکےقربانی کوواجب نہیں سمجھتے۔ ‘‘
Flag Counter