Maktaba Wahhabi

53 - 660
فتاوی راشدیہ محدث العصر السید محب اللہ شاہ الراشدی رحمہ اللہ خاندان راشدی کے چشم وچراغ،محدث العصر،مفکراسلام،مفتی اعظم،ماہرفن اسماءالرجال فضیلۃ الشیخ السید ابوالقاسم محب اللہ شاہ الراشدی رحمہ اللہ کی ذات گرامی کسی تعارف کی محتاج نہیں،اللہ تعالی نے آپ کو علم فضل تقوی وعمل میں جو بلند مقام سے نوازاتھاعصرحاضرمیں ان کی مثال نہیں ملتی۔آپ کی زندگی کا ہر لمحہ اورہرآن قال اللہ اور قال الرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی آبیاری میں صرف ہوتا تھا۔ اللہ تعالی نے آپ کے قلم میں وہ طاقت رکھی تھی جس سے غیر بھی اپنے ہوگئے۔تعصب سے پاک جس فن میں بھی لکھا اس کا حق اداکردیا ۔قرآن پاک کی تفسیر پر قلم اٹھایا تو‘‘المنهج الأقوم في تفسيرسورة مريم’’کئی سوصفحات پر تحریرکردی۔حدیث پر لکھناشروع کیا توبخاری شریف پر حاشیہ ٩جلدوں پر لگادیاجو’’التعليق النجيح علي جامع الصحيح‘‘کےنام سے غیرمطبوع ہے،رجال پر قلم کو جنبش دی تو’’تراجم الرواة لكتاب القراءة خلف الامام لامام البيهقي‘‘کےتمام رواۃ پر تحریر فرمادی۔اس کےعلاوہ صلوۃ کے جمیع مسائل ودیگر اہم اہم موضوعات پر تحقیقی انداز میں لکھا ،ان کتب کے علاوہ شاہ صاحب رحمہ اللہ جماعتی رسائل میں مضامین اوربعض پر تعلیق وتنقید فرماتے تھے،اس کےعلاوہ شاہ صاحب رحمہ اللہ کی زندگی کا سب سے بڑا اہم کام عوام الناس کے سوالات کے جوابات تحریر کرنا اورپھر اس کو محفوظ رکھنا یہ آپ کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ شاہ صاحب رحمہ اللہ کی عادت مبارکہ تھی جو بھی جواب تحریر کرتے وہ تحقیق اورباحوالہ تحریرفرماتے تھےاوراگرکسی مسئلہ
Flag Counter