Maktaba Wahhabi

538 - 660
گذری کچھ اپنوں سے(حضرت عائشہ رضی اللہ عنہااوردوسرےصحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سےجنگ جمل میں اورحضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اوردوسرےصحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سےجنگ صفین میں)اوربعدمیں خوارج سےمقابلے ہوتے رہےحتیٰ کہ آپ کی شہادت بھی ایک خارجی کےہاتھوں ہوئی۔ خلاصہ کلام:......حضرت علی رضی اللہ عنہ خلافت کی بیعت متفقہ طورپرنہ ہونے کے سبب قصاص لینے سےقاصررہےاوردوسری طرف کےصحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین اس بات پرزوردے رہے تھے کہ اول قصاص بعدمیں دوسری بات لہٰذا اس افراتفری اور انتشارکےسبب قاتلوں سےحضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت میں یہ قصاص نہ لیاگیا۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اورغیرارادی عمل سوال:مندرجہ ذیل حدیث سےیہ ثابت ہورہاہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےوصال کےوقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسےکچھ غیرشرعی افعال صادرہوئےتھے۔ کیایہ درست ہے؟ ((وقال الامام احمدحدثنايعقوب ثناابي عن ابن اسحاق حدثني يحيي بن عباد بن عبداللّٰه بن الزبيرعن ابيه عباد سمعت عائشة رضي اللّٰه عنها تقول مات رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم بين صدري ونحري وفي دولتي ولم اظلم فيه احدا فمن سفهي وحداثة سني ان رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم قبض وهوفي حجري ثم وضعت رأسه علي وسادة وقمت الدم مع النسآء واضرب وجهي.)) (البدايه والنهايه:ج٥،ص.٢٤) ’’یعنی سیدہ محترمہ فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرےگھرمیں میرےسینےاورٹھوڑی کےدرمیان فوت ہوئےاورمیں نے کسی پرکوئی ظلم نہیں کیابلکہ میں نےاپنی کم عقلی اورکم عمری کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےسرمبارک کوتکیےپررکھاپھردیگرعورتوں کے ہمراہ خون کے چھینٹے اپنے منہ پرمارنے لگی؟‘‘
Flag Counter