Maktaba Wahhabi

540 - 660
بھی آپ سےاتفاق نہ کیابلکہ اس فعل کو نامناسب قراردیا۔ سیراعلام النبلاءمیں حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ روایت لائے ہیں کہ خودبی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کوبعدمیں اس معاملہ پراس قدر ندامت وپشیمانی ہوئی کہ اسےیاد کرکےہمیشہ روتی رہتی تھیں۔ بہرحال انسان کتنے ہی بڑے مقام پرفائز ہولیکن ایسی لغزش سےمعصوم نہیں رہ سکتاکہ ایسی غلطیاں بھی انسان سےصدورمیں نہ آئیں پھرتوانسان انسان ہی نہ رہابلکہ فرشتہ بن گیا۔ بہرحال یہ ایک لغزش تھی جوفرط غم میں بےاختیارصدورمیں آئی جس پر بعدمیں ندامت بھی ہوئی اوریقیناً اللہ سبحانہ وتعالی سےمعافی بھی طلب کی ہوگی اوروہ غلطی معاف بھی ہوگئی۔ میرےخیال میں تویہ سیدنا ام المئومنین رضی اللہ عنہا کی ایک خوبی ہے کہ آپ نے اس غلطی کوچھپانامناسب نہ سمجھابلکہ واضح طورپراعتراف کیاکہ سفاہت کے سبب یہ غلطی مجھ سےصادرہوئی۔ و اللّٰہ اعلم ! صحابی اورشراب نوشی؟ سوال:مندرجہ ذیل حدیث سےلوگوں نے استدلال کیا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ شراب نوشی کرتے تھے کیااس روایت کے تحت ان کایہ موقف درست ہے؟ ((حدثناعبداللّٰه حدثني ابي ثنازيدبن الحباب حدثني حسين(اي ابن واقد) ثناعبد اللّٰه بن بريده قال دخلت اناوابي علي معاوية فجلسناعلي الفرش ثم اتينابالطعام فاكلنا ثم اتينابالشراب فشرب معاوية ثم ناول ابي ثم قال ماشربته منذ حرمه رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم ثم قال معاويه كنت اجمل شاب قريش واجوده ثغرا وماشئي كنت اجدله لذة كماكنت اجده وانا شاب غيراللبن.)) (المسندالامام احمد:ج٥،ص٣٤٧) الجواب بعون الوھاب:دراصل اس روایت کے معنی کو غلط سمجھنے کی وجہ یہ سمجھ میں آتی
Flag Counter